تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
علم کو مستند ذرائع سے حاصل کرنا چاہیئے : حصولِ علم میں اِس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ صرف اور صرف مستند ذرائع سے علم حاصل ہو، یہود و نصاریٰ کے پروردہ اِسلامی اسکالروں اور پروفیسروں کے لیکچرز ، اخبارات ، انٹرنیٹ ، میڈیا اور مختلف چینلز پر آنے والے گمراہ کُن اِسلامی پروگرام، یہ سب کوئی مستند ذرائع نہیں کہ اِن پر بھروسہ کیا جاسکے اور دین کے مختلف موضوعات میں اُنہیں دلیل کے طور پر پیش کیا جاسکے،یہ سب علمِ دین حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں ہیں اور نہ ہی اِن سے کوئی دین کی بات سمجھ آتی ہے ، بلکہ عموماً دیکھنے میں یہی آتا ہے کہ یہود و نصاریٰ کے مشن کی تکمیل میں سرگرم میڈیا کے ذریعہ دین کو سمجھنے والے عموماً اور زیادہ فکری اور عملی تخریب کا شکار ہوجاتے ہیں جیساکہ اِس کا بکثرت مشاہدہ کیا جاتا رہتا ہے ، اِس لئے علم کو صرف اُس کے مستند مآخذ اور بااعتماد ذرائع سے ہی حاصل کرنا چاہیئے ۔اِس بارے میں ایک حدیث ملاحظہ فرمائیں: حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ تم لوگ یہ دیکھ لیا کرو کہ کن لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ہو؟ اور کن لوگوں سے دین حاصل کررہے ہو؟ کیونکہ آخری زمانہ میں شیاطین انسانوں کی شکل میں انسانوں کو گمراہ کرنےآئیں گےاور اپنی جھوٹی باتوں کو سچ باور کرانے کے لئے من گھڑت سندیں بیان کرکے محدثین کی طرز پر”حدثنا واخبرنا“ کہیں گے یعنی مجھے فلاں نے بیان کیا، مجھے فلاں نے خبر دی وغیرہ وغیرہ ۔انْظُرُوا مَنْ تُجَالِسُونَ وعَمَّن تَأخُذُونَ ديْنَكُم فَإنَّ الشَّياطِيْنَ يتصورون في آخر الزمان في صُوَرِ الرِّجال فيقولون: حدثنا وأخبرنا، وإذا جَلَسْتُم إلى رَجُلٍ فاسْألُوهُ عَنْ اسْمِه وأبِيه وعشيرته فتفقدونه إذا غاب۔(کنز العمال:29131)حقوق و ذمہ داریوں کی ادائیگی: فتنوں کے زمانے میں آپﷺ کی ایک تعلیم یہ بھی ہے کہ اپنے اوپر لازم ہونے والے حقوق کی ادائیگی کی فکر کرو اور اِس فکر میں مت رہو کہ کون تمہارے حقوق اداء کررہا ہے اور کون نہیں۔چنانچہ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے: عنقریب تم میرے بعد ترجیحات اور ایسے امور دیکھو گے جوتمہیں برے معلوم ہوں گے، صحابہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! آپ ہمیں کس بات کا حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: تم ان کو ان کا حق دیدو اور تم اپنا حق اللہ سے مانگو۔وَرَجُلٌ سَأَلَهُ فَقَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ عَلَيْنَا أُمَرَاءُ يَمْنَعُونَا حَقَّنَا وَيَسْأَلُونَا حَقَّهُمْ؟فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا