تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
وَلَمْ يَمْنَعُوا زَكَاةَ أَمْوَالِهِمْ، إِلَّا مُنِعُوا الْقَطْرَ مِنَ السَّمَاءِ، وَلَوْلَا الْبَهَائِمُ لَمْ يُمْطَرُوا، وَلَمْ يَنْقُضُوا عَهْدَ اللَّهِ، وَعَهْدَ رَسُولِهِ، إِلَّا سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِهِمْ، فَأَخَذُوا بَعْضَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ، وَمَا لَمْ تَحْكُمْ أَئِمَّتُهُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ، وَيَتَخَيَّرُوا مِمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ، إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ بَأْسَهُمْ بَيْنَهُمْ۔(ابن ماجہ :4019) علّامہ ابن حجر ھیتمی فرماتے ہیں کہ بعض لوگوں نے شرک کے بعد زنا کو سب سے بڑاگناہ قرار دیا ہے ، لیکن صحیح یہ ہے کہ شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ قتل اور پھر اُس کے بعد سب سے بڑا گناہ ”زنا “ ہے ۔(الزواجر:2/224) واضح رہے کہ زنا صرف شرمگاہ سے ہی نہیں ہوتا بلکہ آنکھ سے بد نظری کرنا ،ہاتھوں سے چھونا پاؤں سے چل کرجانا، ہونٹوں سے بوسہ لینا، یہ سب احادیث کے مطابق زنا ہی کہلاتے ہیں، لہذا زنا کے تمام مقدّمات سے بھی احتراز کرنا ضروری ہے، ورنہ شیطان اس گھناؤنے فعل میں مبتلاء کرکے دنیا و آخرت برباد کرڈالتا ہے ، أعاذنا اللہ منہ ۔عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الْعَيْنَانِ تَزْنِيَانِ، وَالْيَدَانِ تَزْنِيَانِ، وَالرِّجْلَانِ تَزْنِيَانِ۔(طبرانی کبیر:10303)زِنَا الْعَيْنَيْنِ النَّظَرُ، وَزِنَا الشَّفَتَيْنِ التَّقْبِيلُ، وَزِنَا الْيَدَيْنِ الْبَطْشُ، وَزِنَا الرِّجْلَيْنِ الْمَشْيُ، وَيُصَدِّقُ ذَلِكَ أَوْ يُكَذِّبُهُ الْفَرْجُ، فَإِنْ تَقَدَّمَ بِفَرْجِهِ كَانَ زَانِيًا، وَإِلَّا فَهُوَ اللَّمَمُ۔(مستدرکِ حاکم عن عبد اللہ موقوفاً:3751)شراب کا عام ہوجانا فتنہ ہے : ایک بہت بڑا اور عام فتنہ ”شراب کا عام ہوجانا “ ہے ، یہود و نصاریٰ کا تو کہنا ہی کیا ، اب تو مسلمانوں میں بھی اِس کو ”تفریح“ اور ”انجوائے “ کے نام پر بکثرت پیا جارہا ہے ،کھلم کھلا اِس کی فروخت ہورہی ہے ۔یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ، چنانچہ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :قیامت کی نشانیاں یہ ہیں کہ علم اُٹھالیا جائے گا ،جہالت عام ہوجائے گی ،زنا پھیل جائےگا، شرابیں پی جائیں گی، عورتوں کی کثرت ہوجائے گی اور مرد کم ہوجائیں گے ، یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک ہی نگران ہوگا۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ:أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ،وَيَظْهَرَ الجَهْلُ، وَيَفْشُوَ الزِّنَا،وَتُشْرَبَ الخَمْرُ،وَيَكْثُرَ النِّسَاءُ،وَيَقِلَّ الرِّجَالُ حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةٍ قَيِّمٌ وَاحِدٌ۔(ترمذی:2205)شراب کے بارے میں سخت وعیدیں : شراب ایک گندگی ہے ۔ کقولہٖ تعالیٰ : إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ(المائدہ :90)