تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ دنیا کی ہر چیز میں مستقل کمی ہوتی رہے گی سوائے شر کے ، کیونکہ اُس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔كُلُّ شَيْءٍ يَنْقُصُ إِلَّا الشَّرَّ، فَإِنَّهُ يُزَادُ فِيهِ۔(مسند احمد:27483) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : معاملہ (دنیا) میں شدت بڑھتی ہی جائے گی اور دنیا میں ادبار (افلاس و اخلاق رذیلہ) بڑھتا ہی جائے گا لوگ بخیل سے بخیل تر ہوتے جائیں گے اور قیامت انسانیت کے بدترین افراد پر قائم ہو گی اور (قرب قیامت حضرت مہدی کے بعد) کامل ہدایت یافتہ شخص صرف حضرت عیسیٰ بن مریم ہوں گے۔لَا يَزْدَادُ الْأَمْرُ إِلَّا شِدَّةً، وَلَا الدُّنْيَا إِلَّا إِدْبَارًا، وَلَا النَّاسُ إِلَّا شُحًّا، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَى شِرَارِ النَّاسِ، وَلَا الْمَهْدِيُّ إِلَّا عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ۔(ابن ماجہ :4039)لَنْ يَزْدَادَ الزَّمَانُ إِلَّا شِدَّةً، وَلَا يَزْدَادُ النَّاسُ إِلَّا شُحًّا، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَى شِرَارِ النَّاسِ۔(مستدرکِ حاکم :8364) حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں : بے شک اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کی انتہاء بنائی ہے ، اور یہ دین بھی بے شک تام ہوچکا ہے اور اب یہ رو بہ تنزّل ہے یعنی نقصان کی طرف جارہا ہے۔إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَخْلُقْ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا جَعَلَ لَهُ مُنْتَهًى ,وَإِنَّ هَذَا الدِّينَ قَدْ تَمَّ , وَإِنَّهُ صَائِرٌ إِلَى نُقْصَانٍ۔(ابن ابی شیبہ :37337)فتنوں سے محفوظ رہنے والاخوش نصیب ہے ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ جو فتنے سے بچالیا گیا وہ بڑا خوش نصیب ہے، یہ بات آپﷺنے تین مرتبہ ارشاد فرمائی اور پھر فرمایا کہ وہ بھی خوش نصیب ہے جو فتنوں میں مبتلا کیا گیا اور اُس نے صبر سے کام لیا، ہاں افسوس اُس پر ہے جس نے از خود فتنوں کا ارتکاب کیا اور اُس میں سعی کی ۔إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنَ، إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنِ، إِنَّ السَّعِيدَ لَمَنْ جُنِّبَ الْفِتَنُ، وَلَمَنْ ابْتُلِيَ فَصَبَرَ فَوَاهًا۔(ابوداؤد:4263)فتنوں سے کیسے بچا جائے : نبی کریمﷺ نے فتنوں کی صرف پیشینگوئیاں ہی نہیں بلکہ اُن سے بچنے کے لئے جامع تعلیمات بھی عطاء فرمائی ہیں ، جن کو