تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
وَسَيَخْرُجُ مِنْ صُلْبِهِ رَجُلٌ يُسَمَّى بِاسْمِ نَبِيِّكُمْ، يُشْبِهُهُ فِي الْخُلُقِ، وَلَا يُشْبِهُهُ فِي الْخَلْقِ - ثُمَّ ذَكَرَ قِصَّةً - يَمْلَأُ الْأَرْضَ عَدْلًا»۔(ابوداؤد:4290) حضرت مہدی علیہ الرضوان کے بارے میں خاندانی اعتبار سے حسنی اور حسینی دونوں ہونے کے قول ہیں ، البتہ راجح یہ ہے کہ وہ والد کی جانب سے حضرت حسن کی اولاد میں سے اور والدہ کی جانب سے حضرت حسینکی اولاد میں سے ہوں گے۔وَاخْتُلِفَ فِي أَنَّهُ مِنْ بَنِي الْحَسَنِ، أَوْ مِنْ بَنِي الْحُسَيْنِ، وَيُمْكِنُ أَنْ يَكُونَ جَامِعًا بَيْنَ النِّسْبَتَيْنِ الْحُسْنَيَيْنِ، وَالْأَظْهَرُ أَنَّهُ مِنْ جِهَةِ الْأَبِ حَسَنِيٌّ، وَمِنْ جَانِبِ الْأُمِّ حُسَيْنِيٌّ۔(مرقاۃ المفاتیح :8/3438)حضرت مہدی کاحُلیہ : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے:مہدی مجھ سے ہوں گے روشن پیشانی اور بلند ناک والے ہوں گے زمین کو عدل و انصاف سے اس طرح بھریں گے جس طرح وہ ظلم و جور سے بھر دی گئی تھی اور سات سال تک حکومت کریں گے۔الْمَهْدِيُّ مِنِّي، أَجْلَى الْجَبْهَةِ، أَقْنَى الْأَنْفِ، يَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا، كَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا، يَمْلِكُ سَبْعَ سِنِينَ۔(ابوداؤد:4285)حضرت مہدی کا ظہور کب ہوگا : اِس کا کوئی معیّنہ وقت نہیں ذکر کیا گیا البتہ کچھ علامات ذکر کی گئی ہیں جن کی روشنی میں ان کے آنے کے وقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ذیل میں کچھ علامات روایات کے حوالے سے ذکر کی جارہی ہیں ، واضح رہے کہ یہ علامات حضرت مہدی کے ظہور سے پہلے کی ہیں : جب زمین ظلم و فساد سے بھرچکی ہوگی ۔تُمْلَأُ الْأَرْضُ جَوْرًا وَظُلْمًا، فَيَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ عِتْرَتِي۔(مستدرکِ حاکم:8674) چہار دانگِ عالَم میں فتنے پھیلے ہوئے ہوں گے اورروئے زمین میں کوئی گھر فتنہ سے بچا نہیں ہوگا ۔سَتَكُونُ بَعْدِي فِتَنٌ، مِنْهَا فِتْنَةُ الْأَحْلَاسِ، يَكُونُ فِيهَا حَرْبٌ وَهَرَبٌ، ثُمَّ بَعْدَهَا فِتَنٌ أَشَدُّ مِنْهَا، ثُمَّ تَكُونُ فِتْنَةٌ، كُلَّمَا قِيلَ: انْقَطَعَتْ،