تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
لَمْ يَكُنْ لَهُمْ جَمَاعَةٌ وَلاَ إِمَامٌ؟ قَالَ:فَاعْتَزِلْ تِلْكَ الفِرَقَ كُلَّهَا، وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَةٍ، حَتَّى يُدْرِكَكَ المَوْتُ وَأَنْتَ عَلَى ذَلِكَ۔(بخاری:7084) نبی کریمﷺ کاارشاد ہے :جماعت کو لازم پکڑو اور علیحدگی سے بچو کیونکہ شیطان ایک کے ساتھ جبکہ دو آدمیوں سے دور ہوتا ہے جو شخص جنت کا وسط چاہتا ہے اس کے لئے جماعت سے وابستگی لازمی ہے۔وَإِيَّاكُمْ وَالفُرْقَةَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ مَعَ الوَاحِدِ وَهُوَ مِنَ الِاثْنَيْنِ أَبْعَدُ،مَنْ أَرَادَ بُحْبُوحَةَ الجَنَّةِ فَلْيَلْزَمُ الجَمَاعَةَ۔(ترمذی:2165) اللہ تعالیٰ کی نصرت و مدد جماعت کے ساتھ ہے ۔يَدُ اللَّهِ مَعَ الجَمَاعَةِ۔ (ترمذی:2166) نبی کریمﷺ کاارشاد ہے : اللہ تعالیٰ میری امّت کو یا یہ فرمایا کہ امّتِ محمدیہ کو گمراہی پر جمع نہیں فرمائیں گے ، اور اللہ تعالیٰ کی مدد جماعت کے ساتھ ہے ، جو جماعت سے الگ ہوگیا وہ جہنم کی آگ کی جانب الگ ہوگیا ۔إِنَّ اللَّهَ لَا يَجْمَعُ أُمَّتِي-أَوْ قَالَ:أُمَّةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-عَلَى ضَلَالَةٍ، وَيَدُ اللَّهِ مَعَ الجَمَاعَةِ،وَمَنْ شَذَّ شَذَّ إِلَى النَّارِ۔(ترمذی:2167)مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَقَدْ فَارَقَ الْإِسْلَامَ۔(مسند البزار:7/334)قَالَ حُذَيْفَةُ:مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِسْلَامِ مِنْ عُنُقِهِ۔(ابن ابی شیبہ:37154)حق کی تلاش: ایک بہت اہم تعلیم فتنوں کے دور سے متعلّق یہ ہے کہ زمانے میں چھائے ہوئے فتنوں کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں حق اور اہلِ حق کی روشنی کو تلاش کیا جائے ، کیونکہ فتنوں کے دور میں حق کو پہچاننے والا ہی فتنوں سے محفوظ رہےگا۔ حضرت حذیفہ بن یمان فرماتے ہیں : الْفِتْنَةُ حَقٌّ وَبَاطِلٌ يَشْتَبِهَانَ، فَمَنْ عَرَفَ الْحَقَّ لَمْ تَضُرَّهُ الْفِتْنَةُ ۔ فتنہ حق اور باطل کے مشتبہ ہوجانے کا نام ہے ، پس جس نے حق کو پہچان لیا اُسے فتنہ کوئی نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔(الفتن لنعیم:132) حضرت حذیفہ سے کسی نے سوال کیا کون سا فتنہ سب سے زیادہ سخت ہے ؟ حضرت حذیفہ نے ارشاد فرمایا:أَنْ يُعْرَضَ عَلَيْكَ الْخَيْرُ وَالشَّرُّ لَا تَدْرِي أَيَّهُمَا تَتْبَعُ۔سب سے زیادہ خطر ناک فتنہ یہ ہے کہ تمہارے سامنے حق پیش کیا جائے اور تم اِس بات کا فیصلہ نہ کرسکو کہ تم کس کی اتباع کرو۔(ابن ابی شیبہ :37569)