تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
لوگوں پر غالب آجائیں گے ۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ: أَنْ يَظْهَرَ الشُّحُّ، وَالْفُحْشُ، وَيُؤْتَمَنُ الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ الْأَمِينُ، وَيَظْهَرُ ثِيَابٌ يَلْبَسُهَا نِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ، ويَعْلُو التُّحوتُ الْوُعُولَ»۔(طبرانی اوسط:748) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے:عنقریب میری امّت کو پچھلی امّتوں کی بیماریاں لگیں گی ،حضرات صحابہ کرام نے سوال کیاکہ وہ کون سی بیماریاں ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا:تکبّر ، اترانا ، ایک دوسرے سے پیٹھ پھیرنا ( یعنی قطع تعلّقی کرنا)، دنیا میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانا،ایک دوسرے سے بغض رکھنا،بخیل ہونا، یہاں تک کہ ظلم و فساد بھی پیدا ہوجائے گا اُس کے بعد ھرج یعنی قتل و قتال شروع ہوجائے گا۔سَيُصِيبُ أُمَّتِي دَاءُ الْأُمَمِ» فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا دَاءُ الْأُمَمِ؟ قَالَ: «الْأَشَرُ، وَالْبَطَرُ، وَالتَّدَابُرُ، وَالتَّنَافُسُ فِي الدُّنْيَا، وَالتَّبَاغُضُ، وَالْبُخْلُ، حَتَّى يَكُونَ الْبَغِيُّ، ثُمَّ يَكُونَ الْهَرْجُ۔(طبرانی اوسط:9016) عن عمرو بن شعیب عن أبیہ عن جدّہ کی سند سے مرفوعاً منقول ہے کہ اِس امّت کے اوّلیں طبقہ کی صلاح و درستگی زھد یعنی ترکِ دنیا سے اور یقین( کامل )سے ہوئی تھی اور اِس امّت کے آخری حصہ کی ہلاکت بخل اور امیدیں وابستہ کرنے سے ہوگی۔صَلَاحُ أَوَّلِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بِالزَّهَادَةِ وَالْيَقِينِ، وهَلَاكُهَا بِالْبُخْلِ وَالْأَمَلِ۔(طبرانی اوسط:7650)قطع رحمی عام ہوجائے گی: نبی کریم ﷺکا ارشاد ہے : قیامت کے قریب صرف خاص خاص لوگوں کو سلام کرنا باقی رہ جائے گا ، تجارت پھیل جائے گی یہاں تک کہ عورت بھی تجارت میں اپنے شوہر کی مدد کرے گی،قطع رحمی عام ہوجائے گی …..الخ۔بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ: تَسْلِيمُ الْخَاصَّةِ، وَفُشُوُّ التِّجَارَةِ حَتَّى تُعِينَ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا عَلَى التِّجَارَةِ، وَقَطْعُ الْأَرْحَامِ، وَفُشُوُّ الْقَلَمِ، وَظُهُورُ الشَّهَادَةِ بِالزُّورِ، وَكِتْمَانُ شَهَادَةِ الْحَقِّ۔(الادب المفرد:1049) حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں :یہ دین بے شک تام ہوچکا ہے اور اب یہ رو بہ تنزّل ہے یعنی نقصان کی طرف جارہا ہے،اور اس کے ختم ہوجانے کی علامت یہ ہے کہ قطع رحمی کی جائے گی ،مال کو ناحق چھینا جائے گا،خون بہایا جائے گا ،اہلِ قرابت اپنی قرابت داری کا شکوہ کرتے ہوں گے جو اُن کی جانب نہیں لوٹے گی، سوالی (مانگنے والا )پورے ہفتے مانگتا