تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
بعد والوں کو حاصل ہوگی، نیز اس جماعت کی تعداد اصحابِ طالوت کی تعدا د کے برابر ہوگی ، جنہوں نے طالوت کے ساتھ نہر (اردن) کو عبور کیا تھا۔حضرت ابو الطفیل کہتے ہیں : محمد بن الحنفیہ نے مجمع سے پوچھا کہ تم اس جماعت میں شریک ہونے کا ارادہ اور خواہش رکھتے ہو ؟میں نے کہا : جی ہاں ، تو اُنہوں نے کعبۃ کے دونوں ستونوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : حضرت مہدی کا ظہور ان دونوں ستونوں کے درمیان ہوگا۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَسَأَلَهُ رَجُلٌ عَنِ الْمَهْدِيِّ، فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: هَيْهَاتَ، ثُمَّ عَقَدَ بِيَدِهِ سَبْعًا، فَقَالَ:ذَاكَ يَخْرُجُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ: اللَّهَ اللَّهَ قُتِلَ، فَيَجْمَعُ اللَّهُ تَعَالَى لَهُ قَوْمًا قُزُعًا كَقَزَعِ السَّحَابِ، يُؤَلِّفُ اللَّهُ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَا يَسْتَوْحِشُونَ إِلَى أَحَدٍ، وَلَا يَفْرَحُونَ بِأَحَدٍ، يَدْخُلُ فِيهِمْ عَلَى عِدَّة أَصْحَابِ بَدْرٍ، لَمْ يَسْبِقْهُمُ الْأَوَّلُونَ وَلَا يُدْرِكُهُمُ الْآخِرُونَ، وَعَلَى عَدَدِ أَصْحَابِ طَالُوتَ الَّذِينَ جَاوَزُوا مَعَهُ النَّهَرَ، قَالَ أَبُو الطُّفَيْلِ: قَالَ ابْنُ الْحَنَفِيَّةِ: أَتُرِيدُهُ؟ قُلْتُ: «نَعَمْ» ، قَالَ: إِنَّهُ يَخْرُجُ مِنْ بَيْنِ هَذَيْنِ الْخَشَبَتَيْنِ، قُلْتُ: «لَا جَرَمَ وَاللَّهِ لَا أُرِيهِمَا حَتَّى أَمُوتَ» ، فَمَاتَ بِهَا يَعْنِي مَكَّةَ حَرَسَهَا اللَّهُ تَعَالَى۔(مستدرکِ حاکم:8659)حضرت مہدی کے مقابلے میں آنے والے لشکر کا دھنسنا: نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا :دمشق کے اطراف سے ”سفیانی “ نامی ایک شخص خروج کرے گا جس کے عام پیرو کار قبیلہء کلب کے لوگ ہوں گے،یہ جنگ کرے گا، یہاں تک کہ عورتوں کے پیٹ چاک کرے گااور بچوں کو قتل کرے گا، اس کے مقابلہ کے لئے قبیلہ قیس کے لوگ مجتمع ہوں گے ، سفیانی اُن سے بھی جنگ کرے گااو راس کثرت سے لوگوں کو قتل کرے گاکہ مقتولین سے کوئی وادی خالی نہیں بچے گی،اِسی دوران میرے اہلِ بیت میں سے ایک شخص (حضرت مہدی )کا حرم میں ظہور ہوگا، سفیانی کو ان کی اطلاع ہوگی تو اپنا ایک لشکر ان سے جنگ کے لئے بھیجے گا ،اس کا لشکر شکست کھاجائے گاتو خود سفیانی اپنے ہمراہیوں کو لے کر چل پڑے گا یہاں تک کہ جب مقام”بیداء “(مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک چٹیل میدان )میں پہنچے گا تو ان سب کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا اور سوائے ایک مُخبر (خبر دینے والے ) کے کوئی نہ بچے گا ۔يَخْرُجُ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ: السُّفْيَانِيُّ فِي عُمْقِ دِمَشْقَ، وَعَامَّةُ مَنْ يَتْبَعُهُ مِنْ كَلْبِ، فَيَقْتُلُ حَتَّى يَبْقَرَ بُطُونَ النِّسَاءِ، وَيَقْتُلُ الصِّبْيَانَ، فَتَجْمَعُ لَهُمْ قَيْسٌ فَيَقْتُلُهَا حَتَّى لَا يُمْنَعُ ذَنَبُ تَلْعَةٍ، وَيَخْرُجُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فِي