تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||اَشْرَاطُ السَّاعَۃ ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||”اَشراط“ اور ”ساعۃ “کا معنی : اَشراط: اَشراط جمع ہے ”شَرَطٌ“ کی ، علامات کو کہا جاتا ہے۔”اَشراط السّاعَۃ“یعنی قیامت کی علامات ۔(النھایۃ لابن الأثیر:2/460) علاماتِ قیامت کے لئے قرآن و حدیث کے اندرعموماً تین لفظ استعمال کیے جاتے ہیں : (1)اَشراط ۔ (2)آیات ۔ (3)أمارات ۔ أعلَام ۔ اَشراط : قرآن کریم میں بھی یہ لفظ قیامت کی علامات کے لئے استعمال ہوا ہے ۔فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً فَقَدْ جَاءَ أَشْرَاطُهَا فَأَنَّى لَهُمْ إِذَا جَاءَتْهُمْ ذِكْرَاهُمْ۔ پھر کیا وہ اس گھڑی کا انتظار کرتے ہیں کہ ان پر نا گہاں آئے پس تحقیق اس کی علامتیں تو ظاہر ہو چکیں ہیں پھر جب وہ آ گئی تو ان کا سمجھنا کیا فائدہ دے گا۔(محمد:18) آیات : قرآن کریم میں قیامت کی علامات کے لئے یہ لفظ بھی استعمال ہوا ہے :هَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا أَنْ تَأْتِيَهُمُ الْمَلَائِكَةُ أَوْ يَأْتِيَ رَبُّكَ أَوْ يَأْتِيَ بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ يَوْمَ يَأْتِي بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا۔یہ لوگ اس کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آویں یا تیرا رب آئے یا تیرے رب کی کوئی نشانی آئے گی تو کسی ایسے شخص کا ایمان کام نہ آئے گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے ایمان لانے کے بعد کوئی نیک کام نہ کیا ہو۔(الانعام:158)اِس میں ” بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ “ سے مراد قیامت کی علاما ت ہیں ۔(جلالین)