تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا، وَحَتَّى يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ بِالْمَعْرِفَةِ، وَحَتَّى تَتْجَرَ الْمَرْأَةُ وَزَوْجُهَا، وَحَتَّى تَغْلُو الْخَيْلُ وَالنِّسَاءُ، ثُمَّ تَرْخُصَ فَلَا تَغْلُو إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ۔(مستدرکِ حاکم:8379)مِنِ اقْتِرَابِ السَّاعَةِ، أَوْ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا۔(ابن ابی شیبہ : 3420) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے: قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے انسان مسجد میں سے گزرے گا ، اُس میں دو رکعت بھی نہیں پڑھے گا ، انسان صرف اپنی جان پہچان کے لوگوں کو سلام کرے گا ،اور بچہ بوڑھے اور معمّر شخص کو قاصد بناکر بھیجے گا ۔ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَمُرَّ الرَّجُلُ فِي الْمَسْجِدِ لَا يُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ، وَأَنْ لَا يُسَلِّمَ الرَّجُلُ إِلَّا عَلَى مَنْ يَعْرِفُ، وَأَنْ يُبْرِدَ الصَّبِيُّ الشَّيْخَ۔(طبرانی اوسط:9489) بے شک قیامت کی نشانیوں میں سے ہےکہ لوگ صرف اپنی جان پہچان کے لوگوں کو سلام کریں گے اور یہ کہ انسان مسجد میں داخل ہوکر اُس کے طول و عرض میں چلتا رہے گا لیکن دو رکعت نماز بھی نہ پڑھے گا ۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ بِالْمَعْرِفَةِ، وَأَنْ يَدْخُلَ الرَّجُلُ الْمَسْجِدَ لَمْ يَخْرُجْ مِنْهُ يَخْرِقُ عَرْضَهَ وَطُولَهُ لَا يُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ۔(المسند للشاشی:400)إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَمُرَّ الرَّجُلُ فِي طُولِ الْمَسْجِدِ، وَعِرْضِهِ لَا يُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ۔(طبرانی کبیر:9488)مساجد کا مزیّن ہونا: قربِ قیامت کی ایک نشانی یہ ہے کہ مساجد کو مزیّن کیا جائے گا ، اور اس پر ایک دوسرے پر فخر کیا جائے گا، بنانے والے اور اُس پر پیسہ خرچ کرنے والے تو بہت ہوں گے ، مساجد کی زیب و زینت اور اُس کی آرائش و تزیین پر پانی کی طرح پیسہ بہانے والے لوگوں کی کوئی کمی نہ ہوگی، لیکن اُس کے آباد کرنے والوں کی بہت کمی ہوجائے گی۔ حضرت علی کا ارشاد ہے:جب لوگ اپنی مساجد کو مزیّن کرنے لگیں تو اُن کے اعمال فاسد ہوجائیں گے۔ إِنَّ الْقَوْمَ إِذَا زَيَّنُوا مَسَاجِدَهُمْ فَسَدَتْ أَعْمَالُهُمْ۔(مصنف عبد الرزاق:5140)