تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
گزرے گی کہ کسی بندے کے دل میں اس کا کوئی حصہ نہیں بچے گا اور نہ ہی کسی قرآن کریم کے کسی نسخہ میں کچھ موجود ہوگا ، صبح لوگ اِس حالت میں کریں گے جیسے فقراء ، جانور ۔عَنْ شَدَّادٍ، أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ: «لَيُنْتَزَعَنَّ هَذَا الْقُرْآنُ مِنْ بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ» قَالَ: قُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، كَيْفَ يُنْتَزَعُ وَقَدْ أَثْبَتْنَاهُ فِي صُدُورِنَا وَأَثْبَتْنَاهُ فِي مَصَاحِفِنَا؟ قَالَ: " يُسْرَى عَلَيْهِ فِي لَيْلَةٍ فَلَا يَبْقَى فِي قَلْبِ عَبْدٍ مِنْهُ وَلَا مُصْحَفٍ مِنْهُ شَيءٌ، وَيُصْبِحُ النَّاسُ فُقَرَاءَ كَالْبَهَائِمِ، ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ {وَلَئِنْ شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهِ عَلَيْنَا وَكِيلَا} [الإسراء: 86] ۔(مصنف عبد الرزاق :5980) قرآن کریم پر ایک رات ضرور ایسی گزرے گی کہ کسی مصحف میں قرآن کریم کی کوئی آیت نہیں چھوڑی جائے گی اور نہ ہی کسی کے دل میں چھوڑا جائے گا ، سب کچھ اُٹھ جائے گا۔لَيُسْرَيَنَّ عَلَى الْقُرْآنِ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَلَا يُتْرَكُ آيَةٌ فِي مُصْحَفٍ، وَلَا فِي قَلْبِ أَحَدٍ إِلَّا رُفِعَتْ۔(سنن دارمی :3386)دین بالکل اجنبی ہوجائے گا : یعنی اِسلام جس طرح اپنی اولِ آفرینش میں اجنبی تھا ، کوئی اُس کو پہچانتا نہ تھا ، پھر رفتہ رفتہ اُس کو جاننے سمجھنے والے بلکہ اُس پر جانیں نچھاور کرنے والے پیدا ہوتے گئے اِس طرح ایک وقت ایسا آئے گا کہ ایک مرتبہ پھر سے دین اجنبی اور غیر مانوس ہوجائے گا ، اُس کو پہچاننے والے دنیا سے ختم ہوجائیں گے۔ نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : بے شک اِسلام اجنبیت کی حالت میں شرو ع ہوا تھا اور عنقریب پھر یہ دوبارہ اجنبی ہوجائے گا، پس خوشخبری ہےغرباء کے لئے(جو زمانے میں اجنبی ہونے کے باوجود بھی اِسلام کو تھامے رہیں گے)۔إِنَّ الإِسْلَامَ بَدَأَ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا كَمَا بَدَأَ، فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ۔(ترمذی:2629) ۔يَدْرُسُ الْإِسْلَامُ كَمَا يَدْرُسُ وَشْيُ الثَّوْبِ، حَتَّى لَا يُدْرَى مَا صِيَامٌ، وَلَا صَلَاةٌ، وَلَا نُسُكٌ، وَلَا صَدَقَةٌ، وَلَيُسْرَى عَلَى كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي لَيْلَةٍ، فَلَا يَبْقَى فِي الْأَرْضِ مِنْهُ آيَةٌ، وَتَبْقَى طَوَائِفُ مِنَ النَّاسِ الشَّيْخُ الْكَبِيرُ وَالْعَجُوزُ، يَقُولُونَ: أَدْرَكْنَا آبَاءَنَا عَلَى هَذِهِ الْكَلِمَةِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَنَحْنُ نَقُولُهَا " فَقَالَ لَهُ صِلَةُ: مَا تُغْنِي عَنْهُمْ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَهُمْ لَا يَدْرُونَ مَا صَلَاةٌ، وَلَا صِيَامٌ، وَلَا نُسُكٌ، وَلَا صَدَقَةٌ؟ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حُذَيْفَةُ،