ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ہے اور وہ عبادت کے کامل کرنے کی نیت سے اس میں لگا ہوا ہے تو عبادت لغیرہ تو ہوئیں اور اس پر بھی ثواب ملنا معلوم ہے - حضرت اعتراض کر دینا تو آسان ہے کہ مجاہدات غیر منقول ہیں اسلیئے بدعت ہیں مگر ذرا ان کو کر کے دیکھو انشاء اللہ آنکھیں کھل جائیں گی کہ ان سے دین میں سہولت کتنی ہوتی ہے اور بدوں ان کے عادۃ کامیابی نہیں ہوتی لیکن ان میں بھی خودرائی نہ کی جائے کسی کا اتباع ضروری ہے مولانا رحمتہ اللہ علیہ اسی کو فرماتے ہیں - چند خوانی حکمت یونانیاں حکمت ایمانیاں را ہم بخواں صحت ایں حس بجوئید از طبیب صحت آں حس بجوئید از حبیب صحت ایں حس ز معموری تن صحت آں حس ز تخریب بدن ( یونانیوں کی حکمت کب تک پڑھتے رہوگے ایمان والوں کی حکمت بھی پڑھو - بدن کی صحت تو طبیب کے پاس تلاش کرو اور باطن کی صحت محبوب سے حاصل کرو- ظاہری صحت تو بدن کی تیاری اور فربہی سے حاصل ہوتی ہے اور باطن کی صحت ظاہری بدن کو خراب کرنے سے حاصل ہوتی ہے ) صاحبو! اس میں ہرگز شک و شبہ نہ کرو ـ آزمانے ہی کے طریق پر چند روز کر کے دیکھ لو ـ اسی امتحان کو فرماتے ہیں ؎ در بہاراں کے شود سر سبز سنگ خاک شو تا گل بروید رنگ رنگ سالہا تو سنگ بودی دل خراش آزموں رایک زمانے خاک باش ( موسم بہار میں پتھر کب سرسبز ہوتا ہے خاک بن جا - تاکہ رنگ برنگ کے پھول کھلیں - برسوں سے تو دلخراش پتھر تھا آزمائش کے لیے کچھ روز کے لیے خاک ہو جا - 12) آجکل کام کرنے کی طرف تو توجہ ہے نہیں محض بیٹھے ہوئے اعتراض گھڑا کرتے ہیں مگر جن پر تم اعتراض کرتے ہو وہ تو کچھ کرتے بھی ہیں اور تم سے تو یہ بھی نہ ہو سکا کس منہ سے اعتراض کرتے ہو کسی نے خوب کہا ہے اور ایسوں کی حالت کا فوٹو کھینچا ہے کہتے ہیں ؎