ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
رسالہ ہو گیا ـ وہ رسالہ بعض لوگوں کے لئے تو جو کہ اہل فہم تھے دوستی کا سبب بن گیا ایسے لوگوں نے یہ کہا کہ ایسے شخص سے ضرور تعلق رکھا جائے اس لئے کہ اس میں استقلال اور اگر بعض کا اعتقاد جاتا رہا ہو تو جاتا رہے ـ بحمد اللہ ! میں کوئی کام کسی کے معتقد یا غیر معتقد بنانے کی نیت سے تھوڑا ہی کرتا ہوں میرے بڑے گھر میں سے مجھ سے کہا کہ تم نے یہ عقد کر کے عقد ثانی کا دروازہ کھول دیا اب لوگ ایسا ہی کریں گے ـ میں نے کہا کہ کھولا نہیں بند کر دیا ہے لوگوں کو معلوم تو ہو گا کہ اتنے حقوق ہیں کسی کی بھی ہمت نہ ہو گی ـ فرمایا یہ ادائے حقوق کی دشواری کا خیال ہی خیال ہے ورنہ اللہ تعالی ایسی مدد فرماتے ہیں کہ عمل کرنا اور حقوق کا ادا کرنا پھولوں سے بھی ہلکا ہو جاتا ہے ـ مشکل سے مشکل کام ان کی مدد سے آسان ہو جاتا ہے مگر ارادہ شرط ہے ـ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ حضرت قرآن پاک میں ہے ما جعل علیکم فی الدین من حرج ( دین میں حق تعالی نے تم پر کوئی تنگی نہیں فرمائی ) اور مفقود الخبر کے متعلق جو امام اعظم رحمتہ اللہ علیہ کا مذہب ہے اس میں حرج ہے فرمایا اس میں تو حرج اور تنگی ہے اور جہاد میں تنگی نہیں جہاں سر کٹتے ہیں عورتیں بیوہ ہوتی ہیں بچے یتیم ہوتے ہیں اگر حرج کے یہی معنی ہیں اور تنگی اسی کو کہتے ہیں تو اسکو بھی قرآن شریف کی فہرست سے نکال دو چپ رہ گئے ـ مولانا پر جذب غالب رہتا تھا مجذوب سمجھے جاتے تھے مگر کیسا جواب دیا یہ حضرات دین کے عاشق تھے اس لئے اامور دینیہ میں ہر وقت ہوشیار اور بیدار رہتے تھے ـ دیکھئے ! جہاد میں کتنا تعب ہے اور آخر انجام اس کا قتل ہے مگر حضرت اس وقت ایسا بھی نہیں ہوتا جیسے چیونٹی کاٹ لیتی ہے ـ بعض بزرگوں کا قول ہے کہ جو پلنگ پر پڑ کر مرتا ہے اس کو ایسی تکلیف ہوتی ہے جیسے چھ سو تلوار اس پر ایک دم پڑی ہوں اور جہاد میں آسانی سے جان نکلتی ہے ( جو