ماشاء اللہ کوئی پرائیوٹ ٹور ایجنسی کسی عالم کو بطور رہبر اپنے ساتھ رکھتی ہیں تو بہت اچھی بات ہے ، جس سے لوگوں کو حج وعمرہ کے مسائل وفضائل معلوم ہوں گے ۔ مقامات مقدسہ کی تاریخ معلوم ہوگی۔ مناسک حج وعمرہ بخوبی ادا ہوں گے ، حجاج کرام کی صحیح رہبری ہوگی۔ حج وعمرہ ضائع اور باطل ہونے سے محفوظ رہنے گے ۔ لیکن گذشتہ حج کے بعد حجاج کرام کی صحیح خدمت کرنے اور سہولتیں بہم پہنچانے میں انتہائی ناکام رہی ہیں ، ایسے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں خدمت کے جذبہ سے زیادہ اپنی تجارت میں نفع حاصل کرنے کا رجحان پرورش پانے لگا ہے ۔
یہ لکھتے ہوئے بھی بڑی کوفت ہوتی ہے ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بنگلور کی بعض ٹور ایجنسیاں حجاج کرام کو تکلیف اور پریشانیوں کی پرواہ کیے بغیر اپنی تجارت میں زیادہ نفع حاصل کرنے کے مقصد سے مشترکہ طور پر سستے اور غیر اطمینان بخش رہائشی مکانات حرم شریف سے کافی دور منیٰ کے قریب عزیزیہ میں قصر سلطان کے روبرو اتنے فاصلہ پر حاصل کیے کہ حجاج کرام کو ہر نماز کے لیے حرم شریف آنے جانے کے لیے بڑی دقت اٹھانے کے علاوہ بس یا ٹیکسی کے لیے کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے ۔ واضح رہے کہ کہ وہاں (سفر حج) پر حاجی کے لیے ایک ایک ریال سو روپیہ کے برابر ہے ۔
بعض ایجنٹوں نے تو ایسی عمارتیں کرایہ پر لیں کہ کمروں میں گندہ پانی گھس جاتا ہے، اکثر ایجنٹوں نے حجاج کرام پر یہ ظلم کیا کہ کمروں میں گنجائش سے زیادہ افراد کو بھر دیتے ہیں ۔ مدینہ منور ہ میں ایک ایجنٹ نے مالک مکان کو حجاج کرام کی تعداد کم بتا کر دوگنے حجاج کرام وہاں بھردیے ، کسی کی اطلاع پر حکومت کے کارندوں نے وہاں دھاوا بول دیا۔ اور حجاج کرام کو پریشانی اٹھانی پڑی ۔ میں نے سناکہ ایسا بھی ہوا کہ واپسی کے موقع ہے ، حجاج کرام کا سامان پلیٹ فارم پر پڑا ہوا ہے ، بس بھی آچکی ہے اور مالک مکان ایجنٹ کو روک رکھا ہے پہلے کرایہ کی پوری رقم ادا کرکے عمارت خالی کرے اور ادھر حجاج