دھیان میں رکھتے ، اسلام کا احکام کاپاس ولحاظ رکھتے اور کتاب وسنت کی روشنی میں زندگی گذارتے ۔
ایک وہ دور تھا کہ جہاد کے موقع پر بھی افطار کی رخصت کے لیے باوجود لوگ ترک روزہ میں تردد کرتے تھے ، انہیں فرائض وواجبات کی محبت اور طاعت نے ان کو عروج تک پہنچایا تھا اور دنیا میں مقام ملا، اور دنیا ہی میں جنت کی خوشخبری اللہ تعالیٰ کی جانب سے ملی تھی ۔ لیکن آج کے مسلمانوں نے اسلاف کے کارناموں کو فراموش کردیا اور کتاب وسنت کو بالائے طاق رکھ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے مسلمان اغیار کی نظروں میں ذلیل وخوار ہیں ، ان کا کوئی مقام اس سر پرزمین پر نہیں ہے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان مسلمانوں کو صحیح سمجھ عطافرمائے اور کتاب وسنت کا صحیح عامل بنائے ۔ آمین ۔
مطبوعہ : روزنامہ سالار 10/12/2001