تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ علماء کرام کو اُٹھالیں گے اور اُن کے ساتھ علم بھی اُٹھالیں گے ۔عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺقَالَ:يَقْبِضُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ الْعُلَمَاءَ قَبْضًا، وَيَقْبِضُ الْعِلْمَ مَعَهُمْ، فَيَنْشَأُ أَحْدَاثٌ يَنْزُو بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ نَزْوَ الْعِيرِ عَلَى الْعِيرِ، وَيَكُونُ الشَّيْخُ فِيهِمْ مُسْتَضْعَفًا۔(طبرانی اوسط:1892) نبی کریمﷺکاا رشاد ہے :یہ امّت اُس وقت تک شریعت پر قائم رہے گی جب تک کہ اس میں تین چیز یں ظاہر نہ ہوجائیں : علم اُٹھ جائے ، زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والی اولاد کی کثرت ہوجائے ،اور سقّارون ظاہر ہوجائیں ، حضرات صحابہ کرام نے سقّارون کے بارے میں دریافت کیا ، آپﷺنے جواب دیا :سقّارون وہ لوگ ہوں گے جو اس امّت کےآخر ی زمانے میں ہوں گے ، ایک دوسرے سے ملتے ہوئے اُن کا تحیّہ(سلام ) ایک دوسرے پر لعنت کرنا ہوگا۔لَا تَزَالُ الْأُمَّةُ عَلَى شَرِيعَةٍ مَا لَمْ تَظْهَرْ فِيهِمْ ثَلَاثٌ: مَا لَمْ يُقْبَضْ مِنْهُمُ الْعِلْمُ، وَيَكْثُرُ فِيهِمْ وَلَدُ الْخَبَثِ، وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السَّقَّارُونَ، قَالُوا: وَمَا السَّقَّارُونَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:بَشَرٌ يَكُونُونَ فِي آخِرِ الزَّمَانِ تَكُونُ تَحِيَّتُهُمْ بَيْنَهُمْ إِذَا تَلَاقَوِا التَّلَاعُنُ۔(مستدرکِ حاکم:8371) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :میری امّت پر ایسا زمانہ آئے گا جس میں قرّاء کی کثرت اور فقہاء (دین کو سمجھنے والوں) کی قلّت ہوگی ، علم اُٹھالیا جائے گااور ھرج یعنی قتل و غارتگری کی کثرت ہوجائے گی، اُس کے بعد ایسا زمانہ آئے گاکہ لوگ قرآن کریم پڑھیں گے اور قرآن کریم اُن کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا (یعنی صرف زبان کی حد تک رہے گا ، دل اور عمل میں نہیں ہوگا)پھر ایسا زمانہ آئے گا کہ منافق ، کافر اور مشرک شخص ایمان والے کے ساتھ اُسی جیسی بات کے ذریعہ مجادلہ کرے گا۔سَيَأْتِي عَلَى أُمَّتِي زَمَانٌ تَكْثُرُ فِيهِ الْقُرَّاءُ، وَتَقِلُّ الْفُقَهَاءُ وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ» قَالُوا: وَمَا الْهَرْجُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:الْقَتْلُ بَيْنَكُمْ، ثُمَّ يَأْتِي بَعْدَ ذَلِكَ زَمَانٌ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ رِجَالٌ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ، ثُمَّ يَأْتِي مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ زَمَانٌ يُجَادِلُ الْمُنَافِقُ الْكَافِرُ الْمُشْرِكُ بِاللَّهِ الْمُؤْمِنَ بِمِثْلِ مَا يَقُولُ۔(مستدرکِ حاکم:8412) حضرت شعبی فرماتے ہیں :قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ ایسا وقت آئے گا کہ علم جہالت اور جہالت علم ہوجائے گا ۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَصِيرَ الْعِلْمُ جَهْلًا وَالْجَهْلُ عِلْمًا۔(ابن ابی شیبہ :37588)