تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
دھوکہ دہی اور جھوٹ جس کی قباحت و شناعت اور حرمت قرآن و سنت کے اندر اتنی واضح ہے کہ اُس میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ، لیکن آج کی دنیا میں اُسے فیشن ، ضرورت ، مجبوری ،کمانے کا ذریعہ کہہ کر جائز بلکہ بہت حد تک ضروری بھی کردیا گیا ہے ، اُس کے جائز ہونے کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ اس کے بغیر کاروبار نہیں چل سکتا ، معاشرے میں سچے اور امانت دار تاجر کو ایک ”ناکام تاجر“قرار دیا جاچکا ہے۔اسغفر اللہ ۔ اباحیت کے فتنہ کی ہمارے معاشرے میں جو شکلیں رائج ہیں اُن کی ایک لمبی فہرست ہے ، یہاں بطور نمونہ کے چند چیزیں ذکر کی گئی ہیں ۔ أعاذنا اللہ من کل فتنۃ مضلۃ۔اب اِس اِباحیت کے فتنے کا ذکر احادیث طیبہ کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں : میری امت میں چند قومیں (ایسی پیدا) ہوں گی جو زنا کو اور ریشم پہننے کو اور شراب پینے کو اور باجوں کو حلال سمجھیں گی۔ لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ، يَسْتَحِلُّونَ الحر وَالحَرِيرَ، وَالخَمْرَ وَالمَعَازِفَ۔(بخاری:5590)لَيَكُونَنَّ فِي أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحَرِيرَ، وَالْخَمْرَ، وَالْمَعَازِفَ۔(السنن الصغیر:3353) میری امت کے کچھ لوگ شراب پئیں گے اور اس کا نام بدل کر کچھ اور رکھ دیں گے ان کے سروں پر باجے بجائے جائیں گے اور گانے والی عورتیں گائیں گی اللہ تعالی انہیں زمین میں دھنسا دیں گے اور ان کی صورتیں مسخ کر کے بندر اور خنزیر بنا دیں گے۔۔لَيَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ، يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا، يُعْزَفُ عَلَى رُءُوسِهِمْ بِالْمَعَازِفِ، وَالْمُغَنِّيَاتِ، يَخْسِفُ اللَّهُ بِهِمُ الْأَرْضَ، وَيَجْعَلُ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيرَ۔(ابن ماجہ:4020)لَيَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا۔(ابوداؤد:3688)لَيَسْتَحِلَّنَّ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ بِاسْمٍ يُسَمُّونَهَا إِيَّاهُ۔(مسند احمد:22710) ایک روایت میں آپﷺ کا یہ ارشاد منقول ہے :قریب ہے کہ میری امّت شرمگاہوں(زنا )اور ریشم کوحلال کرلے گی۔اَوْشك أَنْ تَسْتَحِلَّ أُمَّتِي فُرُوجَ النِّسَاءِ وَالْحَرِيرَ۔(کنز العمّال:13006) قسم اُس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے ، ایسا وقت ضرور آئےگا کہ میری امّت کے کچھ لوگ تکبّرو غرور کی حالت میں اتراتے ہوئے لہو لعب کے ساتھ رات گزاریں گے اورصبح کو بندروں اور خنزیر صورت میں مسخ کردیے جائیں گے (العیاذ باللہ)ایسا اِس لئے ہوگا کیونکہ وہ حرام کو حلال قرار دیتے ہوں گے،گانے والی عورتوں کو رکھتے ہوں گے ، شراب پیتے ،