تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
جاتی ہے سوائے زنا کے لئے کوشاں رہنے والی زانیہ اور ٹیکس وصول کرنے والا۔تُفْتَحُ أَبْوَابُ السَّمَاءِ نِصْفَ اللَّيْلِ فَيُنَادِي مُنَادٍ: هَلْ مِنْ دَاعٍ فَيُسْتَجَابَ لَهُ؟ هَلْ مِنْ سَائِلٍ فَيُعْطَى؟ هَلْ مِنْ مَكْرُوبٍ فَيُفَرَّجَ عَنْهُ؟، فَلَا يَبْقَى مُسْلِمٌ يَدْعُو بِدَعْوَةٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللهُ لَهُ إِلَّا زَانِيَةٌ تَسْعَى بِفَرْجِهَا أَوْ عَشَّارٌ۔(طبرانی کبیر:8391) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : زنا فقر کے پیدا ہونے کا سبب ہے۔الزِّنَا يُورِثُ الْفَقْرَ۔(شعب الایمان:5034) ایک دفعہ نبی کریمﷺنے قریش کو خطاب کرکے یہ بات ارشاد فرمائی:اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو، زنا مت کرو، اور سُن لو !جس شخص کو اللہ تعالیٰ جانب سے شرمگاہ کی حفاظت نصیب ہوگئی وہ جنت میں داخل ہوگا۔احْفَظُوا فُرُوجَكُمْ لَا تَزْنُوا، أَلَا مَنْ حَفِظَ اللهُ لَهُ فَرْجَهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ۔(شعب الایمان:4984) نبی کریمﷺنے معراج کی شب جو جہنم کے مختلف مناظر دیکھے تھے اُن میں سے ایک یہ بھی تھا کہ ایک تنور جیسا سوراخ تھا ، جس کا اوپر کا حصہ تنگ اور نچلا حصہ کشادہ تھا، اُس کے نیچے آگ لگی ہوئی تھی، اُس میں برہنہ مرد اور عورتیں تھیں جن کی چیخ و پکار کی آوازیں آرہی تھیں ،جب وہ آگ شعلہ مارتے ہوئے بلند ہوتی تو وہ لوگ اوپر آجاتے اور جب وہ آگ نیچے بیٹھتی تو لوگ بھی نیچے چلے جاتے ، نبی کریم ﷺنے حضرت جبریل علیہ السلام سے اُن کے بارے میں دریافت کیا تو بتایا گیا کہ یہ زنا کرنے والے مرد اور عورتیں ہیں۔(بخاری:1386،7047) حضرت بریدہ سے موقوفاً مروی ہے:بے شک زنا کرنے والوں کی شرمگاہیں اپنی (غلیظ و کریہہ)بدبوسےسارے جہنمیوں کو تکلیف پہنچائیں گی۔إن فُرُوجَ الزُّنَاةِ لَتُؤْذِي أَهْلَ النَّارِ بِنَتَنِ رِيحِهَا۔(مسند البزار:10/310) نبی کریمﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا گیا ہے کہ معراج کی شب جب مجھے لیجایا گیا تو میں کچھ ایسے مردوں کے پاس سے گزرا جن کی کھالیں آگ کی قینچیوں سے کاٹی جارہی تھیں، میں نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ جواب دیا گیا یہ وہ لوگ ہیں جو زینت اختیار کرنے لئے مزیّن ہواکرتے تھے، پھر آپﷺفرماتے ہیں کہ میرا گزر ایک بہت ہی بدبو دار کنوئیں پر ہوا، میں نے اُس میں بہت ہی سخت قسم کی (چیخنے چلّانےکی)آوازیں سنی ، پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ حضرت جبریل علیہ السلام نے فرمایا:یہ وہ عورتیں ہیں جو زینت اختیار کرنے کی غرض سے خوب مزیّن ہوا کرتی تھیں اور حرام کاری میں مبتلاء ہوتی تھیں ۔لَمَّا عُرِجَ بِي مَرَرْتُ بِرِجَالٍ تُقَطَّعُ جُلُودُهُمْ بِمَقَارِيضَ مِنْ نَارٍ، فَقُلْتُ: