تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
توڑدو،تانت کو کاٹ ڈالواور اپنے گھروں کے اندر چپک کو بیٹھ جاؤاور حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹے ہابیل کی طرح بن جاؤکہ اُس نے قابیل کے قتل کے ارادہ کو دیکھ کر بھی اُس پر دست اندازی نہیں کی تھی۔عَنْ أَبِي مُوسَى،عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي الفِتْنَةِ:كَسِّرُوا فِيهَا قَسِيَّكُمْ، وَقَطِّعُوا فِيهَا أَوْتَارَكُمْ، وَالزَمُوا فِيهَا أَجْوَافَ بُيُوتِكُمْ، وَكُونُوا كَابْنِ آدَمَ۔(ترمذی:2204) نبی کریمﷺکا ارشاد گرامی ہے کہ میرے بعد کافر ہوکرکفرکی جانب مت لوٹ جانا، بایں طور کہ تم ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگ جاؤ۔لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ۔(ترمذی:2193)إِذَا تَوَاجَهَ المُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَكِلاَهُمَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ۔(بخاری:7083) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ عرب کے لئے اُس شر کی وجہ سے ہلاکت ہے جو عنقریب رونما ہونے والا ہے اور اُس میں وہ شخص کامیاب ہے جو اپنے ہاتھ روک لے۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، أَفْلَحَ مَنْ كَفَّ يَدَهُ۔(ابوداؤد:4249) عنقریب فتنے رونما ہونے والے ہیں ، اُن فتنوں میں بیٹھا ہوا شخص چلنے والے سے ،چلنے والادوڑنے والے سے بہتر ہوگا، پس اچھی طرح سن لو کہ جب وہ فتنے واقع ہوں تو جس کے پاس اونٹ ہوںوہ اپنے اونٹ کے ساتھ ، جس کے پاس بکریاں ہوں وہ بکریوں کے ساتھ اور جس کے پاس زمین ہو وہ اپنی زمین کے ساتھ لاحق ہوجائے (یعنی عزلت نشینی اختیار کرلے)ایک شخص نے دریافت کیا کہ اگر کسی کے پاس یہ نہ ہوں ؟ آپﷺنے ارشاد فرمایاکہ وہ پتھر سےاپنی تلوار کی دھار کو کوٹ کوٹ کر کند کردے۔ یعنی مسلمانوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ہرگز شریک نہ ہو۔إِنَّهَا سَتَكُونُ فِتَنٌ: أَلَا ثُمَّ تَكُونُ فِتْنَةٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي فِيهَا، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي إِلَيْهَا. أَلَا، فَإِذَا نَزَلَتْ أَوْ وَقَعَتْ، فَمَنْ كَانَ لَهُ إِبِلٌ فَلْيَلْحَقْ بِإِبِلِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ غَنَمٌ فَلْيَلْحَقْ بِغَنَمِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَلْحَقْ بِأَرْضِهِ،قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللهِ أَرَأَيْتَ مَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ إِبِلٌ وَلَا غَنَمٌ وَلَا أَرْضٌ؟ قَالَ:يَعْمِدُ إِلَى سَيْفِهِ فَيَدُقُّ عَلَى حَدِّهِ بِحَجَرٍ۔(مسلم:2887)فَكَسِّرُوا قِسِيَّكُمْ، وَقَطِّعُوا أَوْتَارَكُمْ، وَاضْرِبُوا سُيُوفَكُمْ بِالْحِجَارَةِ۔(ابوداؤد:4259)