ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
شرمگاہوں کی حفاظت کریں وَیَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ اور عورتوں کے لیے بھی یہ حکم ہے کہ اپنی آنکھوں کی حفاظت کریں اور وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، معلوم ہوا کہ جو آدمی نظر کی حفاظت نہیں کرتا اس کی شرم گاہ خطرہ میں رہتی ہے، جب شہوت کا غلبہ ہوتا ہے تو آدمی ذرا نہیں ڈرتا کہ ہم کیسے حرام اور خبیث فعل میں مبتلا ہورہے ہیں، ایسی کم بختی، بد بختی اور حرام مستی سوار ہوتی ہے کہ اس وقت تمیز ہی نہیں رہتی کہ میں کیا کر رہا ہوں ، اس لیے نظر کو بچانا چاہیے،کیوں کہ نظر عقل اُڑا دیتی ہے، عورتیں خود آدھی عقل کی ہیں، مگر پوری عقل والوں کی عقل اُڑا دیتی ہیں تو اﷲ تعالیٰ نے انہیں دیکھنے سے منع کیا، غیر محرم عورتوں کو مت دیکھو ورنہ کہیں شہوت غالب نہ ہوجائے، اِدھربھی غالب ہوجائے اور اُدھر بھی غالب ہوجائے، دونوں میں کشش ہے، دو میگنٹ میں ڈبل کشش ہوتی ہے، اگر دو میگنٹ آمنے سامنے ہو ں تو ایک دوسرے سے چمٹ جائیں گے تو اﷲ تعالیٰ نے نظر کی حفاظت کا حکم دے کر ہم پر رحم فرمایا ہے، یہ حکم دے کر ہماری آبرو کو تحفظ بخشا ہے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے زِنَا الْعَیْنِ النَّظَرُ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے بخاری شریف میں فرمایا کہ نظر بازی آنکھوں کا زِنا ہے تو آنکھوں کا زِنا کرنے والا ولی اﷲ ہوسکتا ہے؟ بتاؤ! ولایت کا خواب دیکھنے والے، ولایت کی امید رکھنے والے، اﷲ کا ولی بننے کی تمنا اور حوصلہ رکھنے والے، آنکھوں کا زِنا کیوں کرتے ہیں۔ حضور صلی اﷲعلیہ وسلم کا فرمان ہےکہ نظر بازی آنکھوں کا زِنا ہے تو آپ لوگ فیصلہ کرلیجیے کہ جو لوگ عورتوں کو بری نظر سے دیکھتے ہیں تو وہ ولی اﷲ ہوسکتے ہیں؟ اب بخاری شریف کے بعد مشکوٰۃ شریف کی روایت پیش کرتا ہوں لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم بد دعا دے رہے ہیں کہ اﷲ لعنت کرے ناظر پر بھی اور منظور پر بھی ، یہاں ضمیر متعین نہیں کی تاکہ اس میں سب داخل ہوجائیں، لڑکے بھی اور لڑکیاں بھی تو اتنے دلائل اور روایتیں جمع کردیں آپ کے سامنے، قرآن کی آیت تلاوت کردی، بخاری شریف کی حدیث بیان کر دی، مشکوٰۃ شریف