ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
زندگی سے نجات عطا فرما دے۔ یااﷲ! لعنتی زندگی سے نجات عطا فرما اور اپنے پاس بلانے سے قبل ہمیں اپنا پورا پورا فرماں بردار بنادے۔ آپ ہمیں اس بات کی مہلت دے دیجیے کہ ہم سب سو فیصد آپ کے فرماں بردار بن کے آپ کے پاس آئیں۔ہجرت سے صحبتِ اہل اﷲ کی اہمیت کا ثبو ت ارشاد فرمایا کہ ہجر ت سے اہل اﷲ کی صحبت کی اہمیت معلوم ہو تی ہے کہ اہل اﷲ سے اﷲ ملتا ہے۔حج و عمرہ ادا ہو گا کعبہ شریف سے مگر اِصلاحِ باطن اور نفس کی اصلاح اﷲ کے رسول سے ملے گی۔کعبہ میں تین سو ساٹھ بت تھے، ان بتوں کو نبی نے نکالا، کعبہ میں خو د صلاحیت نہیں تھی کہ ان کو نکال دیتا ۔ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے تین سو ساٹھ بتوں کو کعبہ سے نکال دیااور غیر اﷲ کے بتوں کو دلوں سے نکال دیا۔ پس اﷲ کے نبی کے جو وارث ہیں یعنی علماء وہ عَلٰی سَبِیْلِ النِّیَابَۃِ اُمت کے قلوب سے غیر اﷲ کے بتوں کو قیامت تک نکالتے رہیں گے چاہے وہ بت پتھر کے ہوں یا چلتے پھر تے انسانوں کے ہوں۔ اﷲ والے ہمارے دلوں سے ان چھپے ہوئے بتوں کو نکالتے ہیں اور حسینوں کی ناپاک محبت کو نکال کر دل کو پاک کر دیتے ہیں کیوں کہ اﷲ تعالیٰ پاک دلوں میں ہی آتے ہیں۔دین کی اشاعت اور مدینہ کی مو ت ارشاد فرمایا کہحضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے بعض تندرست علماء نے اجازت چاہی کہ اجا زت دے دیجیے کہ مدینہ شریف میں آکر مر جاؤں۔ فرمایا کہ ابھی تم تگڑے ہو جب تک صحت اچھی ہے اپنے اپنے ملکوں میں دین کا کام کرو۔ دین کا کام ہندوستان،پاکستان اور بنگلہ دیش میں زیادہ کر سکتے ہو۔ یہاں مواقع کم ہیں اور اﷲ کو دین کا پھیلانا اتنا محبوب ہے کہ اسی وجہ سے مدینہ ہجرت کا حکم ہوا کہ وہاں دین زیادہ پھیلے گا۔ مکہ کے لو گ ناقدر ے تھے، ناشکرے تھے، انہوں نے ہمار ے رسول کی قدر نہیں کی اس لیے اپنے رسول کو ہم نے مدینہ والوں کو دے دیا۔ جس بستی میں کسی اﷲ والے کی قدر نہ کی جائے اس بستی سے اس کو چھین لیا جا تا ہے اور اُس بستی میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں اس کے قدر دان اور عاشق ہوں۔ اس لیے اﷲ والوں کا عشق بہت قابلِ مبارک باد ہے۔