ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
۲۵؍صفر المظفر۱۴۲۳ھ مطابق ۷؍مئی ۲۰۰۲ء بروز منگلمجلس بر مکان مفتی حسین بھیات صاحب نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ تَبٰرَکَ الَّذِیۡ بِیَدِہِ الۡمُلۡکُ ۫وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرُۨ ۙ﴿۱﴾ الَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَ الۡحَیٰوۃَ لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡغَفُوۡرُ ۙ﴿۲﴾؎ ہدایت کے اسباب میں سب سے قوی تر قرآن ہے، اﷲ کا کلام ہے، وہ ہدایت ہی کے لیے نازل کیا گیا ہے، اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تَبٰرَکَ الَّذِیْ بہت برکت والی ہے وہ ذات بِیَدِہِ الْمُلْکُ جس کے ہاتھ میں، جس کے تحت القدرت سارا جہاں ہے، ملک سے مراد سارا جہاں ہے، ہر ماسویٰ اﷲ اﷲ کا ملک ہے، ان کی برکت کا یہ حال ہے کہ جو اُن کا نام لے لے، اس کے منہ میں بھی برکت ڈال دیتے ہیں، یہاں تک کہ وہ جب مریض پر دم کرتا ہے تو وہ شفا پاجاتا ہے، تو اسی کے قبضہ میں سارا جہان ہے بِیَدِہِ الْمُلْکُ ید کے معنیٰ قدرت کے ہیں، اس کی قدرت میں سارا جہاں ہے، جس کو چاہے فقیر بنادیں، جس کو چاہیں بادشاہ بنادیں۔ رات کو بادشاہ سویا دن کو بھیک مانگنے لگا اور رات کو بِھک مَنگا سویا دن کو اُٹھا تو بادشاہ بن گیا۔ حضرت نے یہ واقعہ لکھا ہے کہ ایک آدمی رات کو فقیر سویا، اس کی سات پشت بِھک منگی تھی۔ جب وہاں کا بادشاہ مرگیا تو وہاں کی اسمبلی نے تجویز کیا کہ جو سب سے پہلے شاہی محل کے دروازہ پر آئے گا، اسی کو بادشاہ بنالیں گے۔ اﷲ کی شان کہ وہی ------------------------------