ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
اور گل سڑ کے ختم ہوں گے توآج ہی سمجھ لو کہ مرے ہوئے ہیں۔ ان مردہ لاشوں کی چمک دمک کو مت دیکھو، اﷲکودیکھو کہ وہ کتنا حسین، کتنا صاحبِ جمال ہے کہ کروڑوں لیلاؤں کوپیدا کرتاہے اور فنا کردیتاہے تاکہ معلوم ہوجائے کہ ان لیلاؤں کا حسن فانی ہے۔ باقی، پائیدار اور ہمیشہ رہنے والا حسن اﷲکا ہے۔ لہٰذا ان لاشوں سے فروخت ہوکر خود کو ذلیل نہ کرو کیوں کہ جن کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہو وہ بھی حقیر سمجھتی ہیں کہ کوئی نہایت بدمعاش ہے اور اگر نظر بچالو چاہے ہیتھرو ایئرپورٹ پر یا فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر تو ان عورتوں کے دل میں تمہاری عزت اور وقار پیدا ہوجائے گا کہ یہ اﷲوالے لوگ ہیں، خدا سے ڈرنے والے لوگ ہیں جو ہماری صورت کو نہیں دیکھتے جبکہ ہماری صورت کو دیکھنے کے لیے بڑے بڑے بادشاہوں کی رال ٹپک جاتی ہے۔فانی لذّت اور باقی لذّت کا فرق ارشاد فرمایا کہستر اسی سال کے بعد میاں بیوی خواہ کتنے ہی حسین ہوں مگر ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم، ٹک ٹک دیکھتے ہیں اور دم نہیں مارتے کیوں کہ مارنے کا دم نہیں رہتا اور بزبانِ حال کہتے ہیں ؎ لینے دینے پر ڈالو خاک کرو محبت پاک بس سمجھ لوایک دن ایسا آنے والا ہے۔ ساری صحبتیں خاک ہوجائیں گی۔ ہمارے ایک دوست نے جو اس وقت یہاں موجود ہیں لندن میں ایک شادی کی جو پچیس سال کی عمر کی ہے اور خود باون سال کے ہیں تو میں نے ان کے متعلق لندن میں ایک شعر بنایا تھا کہ ؎ وہ ففٹی ٹو ہے لیکن طاقتِ ٹو فائیو رکھتاہے اگرچہ شیخ ہے ظالم مگر ٹو وائف رکھتاہے لندن کے ماحول اور بے پردگی کی وجہ سے مجبور تھے اس لیے انہوں نے دو شادیاں کرلیں۔ لیکن ہم کو بنگلہ دیش میں ایک آدمی اپنی لڑکی دے رہاتھا اور وہ بڈھا خوبصورت تھا، لڑکی بھی خوبصورت ہوگی مگر میں نے انکار کردیا۔ میں نے کہا کہ مجھ کو دین کی