ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
پیدا ہوگی کہ ہائے یہ زیادہ حسین ہے، میری بیوی کم حسین ہے۔ من جملہ اور اسرار کے ایک راز یہ بھی ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے نظر کی حفاظت اسی لیے فرض کی ہے کہ نہ دوسری کو دیکھیں گے نہ للچائیں گے اور لے دے کے اپنی ہی اِنہیں حسین معلوم ہوگی۔ لہٰذا اپنی بیویوں کی ناقدری مت کرو، اﷲ کی بندی سمجھ کر ان کو پیار و محبت سے رکھو۔ ان سے حسنِ سلوک کا اﷲ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ اگر ہم ان پر زیادتی کریں گے تو اﷲ تعالیٰ انتقام لے گا، چند روز صبر کرلو، جنت میں یہی بیویاں حوروں سے زیادہ حسین بنا دی جائیں گی۔ حضورصلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے حضرت اُمِّ سلمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے پو چھا کہ اس کی کیا وجہ ہے؟ تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حوروں نے نمازیں نہیں پڑھیں، روزے نہیں رکھے، عبادت نہیں کی، شوہروں کی خدمت نہیں کی اور دنیا کی عورتوں نے یہ سب عبادتیں کی ہیں۔ اﷲ تعالیٰ ان پر اپنی عبادت کا نور ڈال دے گا، یہ مستزاد نور حوروں میں نہیں ہوگا۔ حوروں میں صباحت ہوگی لیکن نورِ عبادت کی وہ ملاحت نہیں ہوگی جو دنیا کی عورتوں پر ہوگی، وہ اﷲ کا نور ہوگا جو حوروں کے چہروں پر نہیں ہوگا پھر وہ ہماری بیویوں سے کیسے خوبصورت ہوسکتی ہیں؟دنیا مسافر خانہ ہے، یہاں چند روز رہنا ہے، کچھ دن صبر کرلیں پھر جنت میں عیش کریں گے۔ ۱۶؍ صفر المظفر ۱۴۲۳ھ مطابق ۲۸؍ اپریل ۲۰۰۲ء اتوارمجلسMetro spot clubبعد نماز فجر لو سا کا (زمبیا ) مدینہ منورہ سے سرورِ عالم ﷺ کی محبت ارشاد فرمایا کہمدینہ پاک کی مٹی سے محبت کرنا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ جب آپ غزوات سے فارغ ہو کر مدینہ پہنچتے تھے تو اپنے بدن مبارک سے چادر اتار کر اونٹنی پر رکھ دیتے تھے تاکہ مدینہ کی مٹی میرے بدن کو لگ جائے اور کسی مقدس مقام کے لیے ثابت نہیں ہے کہ وہاں کی مٹی کو آپ نے بدن پر مل لیا ہو۔ معلوم ہوا کہ جہاں سے اﷲ کا دین پھیلتا ہے وہ جگہ اﷲ کے عاشقوں کے نزدیک بہت محبوب ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎