ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
وہ دل جو ترے غم کا مارا نہیں ہے وہ دل سب کا ہو پر تمہارا نہیں ہےہجرت کے اسرار و رُموز ار شاد فرمایا کہدوسرا مضمون یہ ہے کہ اگر ہجر ت فرض نہ ہوتی تو کعبہ شریف کے پاس ہی روضۂمبارک بنتا اور حاجی جب حج کرنے آتے تو ان کے دل کے دو ٹکڑے ہوجاتے۔ کعبہ کا عشق مجبور کرتا کہ کعبہ کا طواف کریں اور عشقِ رسول تقاضا کرتا کہ روضۂمبارک پر چلیں اور حضورِ اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو صلوٰۃ و سلام پیش کریں۔ پس ہجرت کا تکوینی راز یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو مکہ سے پانچ سو میل دور بھیج دیا تاکہ عاشقوں کے دل کے ٹکڑے نہ ہوں۔ مکہ میں کعبہ شریف پر فدا ہوں اور مدینہ میں روضۂرسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم پر فدا ہوں۔ ہجرت کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ وطن کا بت دِلوں سے نکل جائے۔ جیسے ہی حضور صلی اﷲعلیہ وسلم نے ہجرت فرمائی صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین کے دلوں سے وطنیت کا بت نکل گیا کہ اﷲ کے سامنے وطن کوئی چیز نہیں ہے۔ میرا شعر ہے ؎ بت وطن کے بھی ہجر ت سے سب گر گئے سوئے طیبہ چلے جب نبی کے قدم تیسری چیز یہ ہے کہ عقیدہ درست کر دیا گیا کہ رزّاق اﷲ تعالیٰ ہے۔ رزق کے اسباب چھوڑ دو، جمی جمائی دوکان چھوڑ دو، چلی چلائی دوکان چھوڑ دو۔ مدینہ شریف چلے جاؤ، تم اسبابِ رزق چھوڑ رہے ہو مگر رزّاق کو اپنے ساتھ لے جا رہے ہو۔ کیوں ڈرتے ہو؟ جو رزق ہم تمہیں کعبہ میں دے سکتے ہیں وہ مدینہ شریف میں بھی دے سکتے ہیں۔ لہٰذا سارے صحابہ رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین مدینہ میں کتنے غنی ہوگئے۔مقام ِرسالت کی عظمت ارشاد فرمایا کہاﷲ تعالیٰ نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اتنی اہمیت