ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
اِنَّ لِنَفْسِکَ عَلَیْکَ حَقًّا؎ کہ تمہارے نفس کا بھی تم پر حق ہے ورنہ نفس کمزور ہوجائے گا اور پھر معجون مانگوگے کہ انجن ٹھنڈا ہوگیا اور حکیم الامت تھانوی نے فرمایا کہ جو اپنی بیوی سے بھی صحبت کثرت سے کرتاہے اس کی قوتِ مردانگی توکمزور ہوتی ہی ہے اس کی روحانی قوت بھی کمزور ہوجاتی ہے اور جو اعتدال کے ساتھ صحبت کرتے ہیں ان کو دنیاوی مزہ بھی زیادہ ملتاہے اور روحانیت بھی خوب قائم رہتی ہے۔ اس لیے اِنَّ لِاَھْلِکَ عَلَیْکَ حَقًّا کے ساتھ اِنَّ لِنَفْسِکَ عَلَیْکَ حَقًّا فرماکر اعتدال قائم فرمایا۔ مطلب یہ ہے کہ دنیاوی حلال اور جائز نعمتوں پربھی پابندیاں ہیں۔ حلال کو بھی اتنا حلال نہ کرو کہ صحت خراب ہوجائے، چکر آنے لگے، چلتے ہوئے مکھی مارنے لگو، چال بتادیتی ہے کہ یہ شخص کثیرالجماع ہے۔ بیوی کا حق اداکرو مگر کافی تاخیر سے۔ منی کو جمع رکھو، روحانیت قوی رہے گی اور مست رہوگے ؎ رکھتا ہے مجھ کو مست خزانہ یہ قلب کا ہوں اپنے دل میں دفن کچھ ارماں کیے ہوئے بس بعض ارمانوں کو دل میں دفن کرلو پھر دیکھو اﷲ کیا دیتا ہے، جو خواہش اﷲکی مرضی کے خلاف ہو اس کو دفن کردو اور کثرتِ جماع بھی اﷲکی مرضی کے خلاف ہے۔ اپنی حلال بیوی کو بھی زیادہ استعمال کرنایعنی حلال کو بھی زیادہ حلال کرنا جائز نہیں ہے ؎ اخترؔ بسمل کی تم باتیں سنو جی اُٹھو گے تم اگر بسمل ہوئے بسمل کے کیا معنیٰ ہیں؟ بسم اﷲپڑھ کر جس مرغ کو ذبح کردیاگیا اور چھوڑدیا، تووہ تڑپتا رہتاہے اسی لیے اس کو مرغِ بسمل کہا جاتا ہے۔فانی چیزوں کو باقی بنانے کا طریقہ بس اﷲکی یاد میں رہو، باقی سب چیزیں فانی ہیں، جتنی دنیا ہے کھانا پینا، صحبت ------------------------------