ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
چمک دمک کو مت دیکھو کہ عارضی ہے، اللہ کو دیکھو کہ کتنا حسین ہے، اس کا حسن پائیدار ہے، لازوال ہے، ہمیشہ رہنے والا ہے لیکن اللہ اُسی کو ملتا ہے، اللہ کے حسنِ غیر فانی اور جمالِ لازوال کا اِدراک اُسی دل کو ہوتا ہے جو اللہ کے خوف سے ان حسینوں سے نظر بچاتا ہے مَنْ تَرَکَھَا مَخَافَتِیْ پریَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ؎ کا وعدہ ہے۔ یاد رکھو کہ نظر بچانے سے دل کی آرزو ٹوٹ جاتی ہے، شدید غم ہوتا ہے کیوں کہ ان حسینوں میں حسن اور کشش اللہ ہی نے رکھی ہے تو اس کو چھوڑنے کے بدلہ میں اپنی ذاتِ پاک کو دے دیا کہ تم ہماری مٹھاس اور شیرینی کو پاجاؤ گے، یَجِد کا لفظ فرمایا کہ تم وَاجِدْہوگے اور تمہارے دل میں اللہ موجود ہوگا۔یہ خیالی باتیں نہیں ہیں،یہ ظنّیات نہیں ہیں یقینیات ہیں۔ یہ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔ عمل کر کے دیکھو اللہ کو موجود پاؤگے اور اس کی حلاوت کو محسوس کروگے۔ لہٰذا گناہوں سے بچو، اللہ تعالیٰ نے تقویٰ میں ہر کام کی آسانی رکھی ہے اور مشکلات و مصیبت کی دوری رکھی ہے اور رزق بے حساب رکھا ہے۔اللہ کا اسم اور مسمّٰی لازم و ملزوم ہے اس کے بعدپارک سے واپسی ہوئی کیوں کہ ناشتہ کے بعد اسٹینگر روانگی کا نظم تھا۔ حضرت والا، مولانا یونس پٹیل صاحب کے مدرسہ میں اپنے کمرہ میں تشریف لائے اور احقر راقم الحروف کو طلب فرمایا کہ میر کہاں ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ دوسرے کمرہ میں ہے۔ فرمایا کہ بلاؤ میرکو کہ تمہارا نام لیا جارہا ہے۔ اسم حاضر مسمّٰی غائب۔ پھر فرمایا کہ اللہ کانام ایسا پیارا ہے کہ جہاں ان کا اسم ہوتا ہے مسمّٰی بھی وہیں ہوتا ہے۔ اللہ کے علاوہ کسی اور کے لیے ضروری نہیں کہ اسم کے ساتھ مسمّٰی لازم ہو۔ ممکن ہے کہ اسم ہو اور مسمّٰی نہ ہو لیکن صرف اللہ کا نام ہے کہ مسمّٰی بھی وہیں ہوتا ہے۔ جہاں بھی اللہ کا نام لو اللہ وہاں موجود ہوتا ہے۔ ناشتہ کے بعد ساڑھے آٹھ بجے صبح جنوبی افریقہ کے اس سفر کے داعی حضرت مولانا عبدالحمید صاحب کے خلیفہ جناب یوسف ڈیسائی صاحب کے شہر اسٹینگر ------------------------------