ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
میں نفاق کا لفظ استعمال کیا گیاوہاں نفاق سے مراد نفاقِ عملی ہے نفاقِ اعتقادی نہیں ہے: اِنَّ الْغِنَاءَیُنْبِتُ النِّفَاقَ فِی الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَآءُ الزَّرْعَ؎ گانا دل میں اس طرح نفاق پیدا کرتا ہے جیسے پانی کھیتی پیدا کرتا ہے،یہاں نفاق سے مراد اعتقادی نفاق نہیں جس کے لیے یہ وعید ہے: اِنَّ الۡمُنٰفِقِیۡنَ فِی الدَّرۡکِ الۡاَسۡفَلِ مِنَ النَّارِ ؎ بلکہ اس سے مرادیہ ہے کہ غناء مثلِ نفاق ہے ، منافقوں جیسا عمل ہے، نفاقِ عملی مراد ہے اس کے معنیٰ یہ نہیں ہے کہ گانا بجانے والا منافق ہوگیا جس کے لیے جہنم کے درکِ اَسفل کی وعید ہے۔ (ترجمہ از مولا نا منصور الحق صاحب)آنکھوں پر دو خود کار (آٹومیٹک)پردے ترجمہ کے بعداِرشاد فرمایاکہ اب ایک کام بہت آسان ہے،اس کو پیش کرنا ہے، اس کے بعد تقریر ختم ،بہت آسان پرچہ ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ؎ بری نظرسے کسی لڑکی کویا بے ریش لڑکے کو دیکھنا اور دل میں گندے خیالات پکانا خواہ ماضی کے گناہ کو یاد کر کے مزہ لینا یا کسی معشوق کو نہ پانالیکن دل میں فیچربناکر اس سے مزہ لینا،یہ دل کی خیانت ہے اور دونوں گناہ ہیں، ایک آنکھوں کی چوری ہے اور دوسری دل کی خیانت ہے اور اکثر آنکھوں کی چوری ہی سبب ہوتی ہے دل کی خیانت کی اور اس کاپرچہ حل کرنا بہت آسان ہے اور کیوں آسان ہے؟اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے آنکھوں کے اوپر دو پردےدیےہیں پلکوں کے، ان کو بند کرلو، بند کرنے کے لیے کہیں اُٹھ کر جانا نہیں ہے، کوئی سوئچ نہیں دبانا ہے، اس میں آٹو میٹک سوئچ ہے، آنکھ کے اوپر خود کار ------------------------------