ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
رہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا میں بھی تمہاری عزت رہے اور آخرت میں بھی عزت رہے۔ (میزبان مولانا نذیر لونت صاحب نے بہت جوش کے ساتھ پرتگالی زبان میں ترجمہ کیا) ترجمہ کے بعد حضرت والا نے فرمایا کہ معلوم ہوا کہ جوش و خروش اور بہت درد کے ساتھ ترجمہ کیا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ میرے شیخ بھی جب یہاں تشریف لائے تھے تو ان کے ترجمہ سے بہت خوش ہوئے ہوں گے۔سلبِ توفیقِ توبہ کا ایک عبرتناک واقعہ مسلسل گناہ پر اصرار کرنے سے کبھی یہ نتیجہ دیکھنا پڑتا ہے، اﷲ پناہ میں رکھے، پھر ہاتھ ملنے کے سوا کچھ نہیں ملتا، اﷲ تعالیٰ اس سے توفیقِ توبہ چھین لیتے ہیں۔ ناظم آباد میں ایک شخص رات دن گناہ کرتا تھا۔ جب مرنے لگا تو اس کے دوست نے کہا کہ بھائی اب تو تم مرنے کے قریب ہو، توبہ کرلو اس نے کہا کہ ڈاکٹر کا لفظ نکلتا ہے، دوا کا لفظ نکلتا ہے، دوا لاؤ، بسکٹ لاؤ، چائے لاؤ، لغت کے سارے الفاظ، سارے حروف نکلتے ہیں مگر جو لفظ تم کہتے ہو، یہ میرے منہ سے نہیں نکل رہا ہے۔ بتایئے کتنے عبرت کا مقام ہے کہ ایک شخص سارے الفاظ بول رہا ہے لیکن لفظ توبہ کیوں نہیں بول پاتا؟ یہ توبہ کے چار حروف (ت، و ، ب، ہ) پر کس نے پہرہ لگادیا؟ اور یہ کوئی پرانے زمانہ کا قصہ نہیں ہے اسی زمانہ کا میرا چشم دید واقعہ ہے۔ تو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے اور توبہ کی توفیق اٹھ جائے، اس دن سے پناہ مانگو، معصیت پر جرأت! بے شرمی و بے حیائی کی حد ہے کوئی! کیا غیرت اور شرم کا پیالہ بالکل دھو کر پی چکے ہو۔ اسی لیےکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ فرمایا کہ اگر گناہوں سے بچنا چاہتے ہو تو سچوں کے ساتھ رہو اور صادقین اس لیے فرمایا کہ دیکھ لینا کہ سچا متقی ہے کہ نہیں؟ یا صرف لمبا کرتا اور گول ٹوپی ہی پہنے ہوئے ہے۔ دیکھ لینا، خوب تجربہ کرلینا کہ سچا اﷲ والا ہو، سچا متقی ہو، آپ دنیا میں بھی دیکھتے ہیں کہ جس سے کسی کام کو کہو تو وہ سچا آدمی ہے کہ نہیں۔ اسی طرح جو تقویٰ میں سچا ہو اس کے ساتھ رہو۔(مولانا نذیر لونت نے پرتگالی زبان میں ترجمہ کیا)حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صحابہ کی محبت و جاں نثاری ارشاد فرمایا کہجب مکہ فتح ہوگیا تو اسبابِ ہجرت ختم ہوگئے، لیکن