ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
مولانا منصور الحق صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بخاری شریف تو ہم نے بہت عرصہ پہلے پڑھی بھی تھی اور اﷲ تعالیٰ نے توفیق دی کہ پڑھائی بھی لیکن اس مضمونِ حدیث پر عمل ہمیں آپ کی بدولت حاصل ہوا ہے۔ اس پر ہم اﷲتعالیٰ کاجتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔قلبِ شکستہ کی عظیم الشان خدائی تعمیر پھر حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ ایک مزہ اور ہے جو کم لوگ جانتے ہیں۔ نظر بچانے پر اﷲ تعالیٰ کے مبارک ہاتھوں سے تعمیر ملتی ہے۔ دل ٹوٹتا ہے مگرجو ان کی راہ میں اپنے دلوں کو توڑ کر چور کردیتے ہیں ان کے ٹوٹے دلوں کی اﷲ تعالیٰ تعمیر کرتے ہیں۔ میرا شعر ہے ؎ ترے ہاتھ سے زیرِ تعمیر ہوں میں مبارک مجھے میری ویرانیاں ہیں دیکھیے! میں نے ویرانی کو مبارک باد پیش کی ہے، جو دل خدا کی راہ میں شکستہ، خستہ اور ٹوٹا ہوا ہوتا ہے تو اﷲ تعالیٰ دیکھتے ہیں کہ یہ میری راہ میں ٹوٹا ہے تو اس ٹوٹے ہوئے دل کو اپنی اُلفت دے کر اس پر اپنی اُلفت کی ایلفی لگاتے ہیں۔ (ایلفی ٹوٹے ہوئے برتنوں کو جوڑنےوالے ایک لوشن(Lotion) کا نام ہے۔ جامع) اے دنیا والو! میں اپنے دل کے ٹوٹنے پر افسوس نہیں کرتا ہوں کہ تم سمجھو کہ یہ مولوی بڑے گھاٹے میں ہیں۔ تمہیں کیا خبر کہ ہم بہت نفع میں ہیں کہ اﷲ تعالیٰ کے دستِ مبارک سے ہماری تعمیر ہورہی ہے۔ سرکاری خزانے سے ہماری تعمیر ہورہی ہے۔ دنیا میں زلزلہ آتا ہے تو دنیاوی حکومتیں سیمنٹ، بجری اور لوہے سے تعمیر کرتی ہیں لیکن ٹوٹے ہوئے دلوں کی تعمیر اللہ تعالیٰ حلاوتِ ایمانی سے کرتے ہیں، ایمان کی مٹھاس دیتے ہیں، خونِ تمنا کا خوں بہا اﷲ تعالیٰ نے خود اپنی ذات کو رکھا ہے۔ واﷲ! یہ اجر اور یہ بشارت کسی چیز میں نہیں رکھی، ایسی لذت کسی چیز میں نہیں رکھی، دل مست ہوجاتا ہے، دل تو ٹوٹا مگر مست ہوگیا۔ میرا شعر ہے ؎