ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
رکھتا ہے مجھ کو مست خزانہ یہ قلب کا ہوں اپنے دل میں دفن کچھ ارماں کیے ہوئے آہ کیا شعر ہے! اپنے دل میں کچھ ارمانوں کو دفن کرلو، اﷲ کو پاجاؤ گے مگر جو ارماں جائز ہیں ان میں بھی اعتدال رکھو۔ ۲۸؍ محرم الحرام ۱۴۲۳ھ مطابق ۱۱؍ اپریل ۲۰۰۲ء جمعرات بعد عصررہائش گاہ آزاد وِل نشۂ کبر کا علاج عصر کے بعد حضرت مرشدی دام ظلہم العالی نے احقر کو طلب فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ بعد مغرب دارالعلوم میں میرا وعظ ’’قافلۂجنت کی علامت‘‘ پڑھ کر سنا دینا۔ احقر نے عرض کیا کہ بہت اچھا اور احقر واپس دوسرے کمرے میں چلا گیا۔ تھوری دیر کے بعد پھر طلب فرمایا اور احقر کی اصلاح کے لیے یہ ملفوظ ارشاد فرمایا کہ مقرر جب دیکھتا ہے کہ اتنا بڑا مجمع میری بات سن رہا ہے تو اس میں ایک نشہ آتا ہے۔ اس نشہ سے بچنا ضروری ہے۔ اس کا کیا طریقہ ہے؟ اپنا کوئی واقعہ یاد کرلے کہ اگر اﷲ تعالیٰ کی ستاری نہ ہو اور اﷲ تعالیٰ میرے اس عیب کو ظاہر کردے تو آج میں منہ دِکھانے کے قابل نہیں ہوں، کہیں دعوت کھانے کے قابل نہیں ہوں، یہ جو میری آؤ بھگت ہورہی ہے اﷲ تعالیٰ کےپردۂ ستاریت کی وجہ سے ہے،بس نشہ اتر جائے گا۔یہ نہ سمجھے کہ ہم سب جانتے ہیں، جاننے کے باوجود نفس نشۂکبر میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ دوسری بات سوچے کہ ہمارا یہ سنانا معلوم نہیں قبول بھی ہے یا نہیں۔ ایساتو نہیں کہ ہم سنارہے ہیں، دوسرے لوگ فائدہ اٹھارہے ہیں اور ہم عمل نہ کرنے سے محروم رہ رہے ہوں جیسے وہ باورچی جو دوسروں کو سوپ پلائے اور خود نہ پیے تو دوسرے تو قوی ہوجائیں گے لیکن یہ سوکھا رہے گا۔ پس ممکن ہے کہ ہماری باتیں پڑھ اور سن کر لوگ تگڑے ہورہے ہوں اور ہم عمل نہ کرنے کی وجہ سے کمزور ہورہے ہوں۔ ان دو باتوں کا تصور کرو۔