ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
۹؍ صفر المظفر ۱۴۲۳ھ مطابق ۲۱؍ اپریل ۲۰۰۲ء بروز اتوارمجلس بوقتِ صبح در پارک ڈربن آج بروز اتوار اسٹینگر کے لیے روانگی کا نظم تھا۔ حضرت والا حسبِ معمول فجر کے بعد ڈربن کے (Botonical Garden)میں سیر کے لیے تشریف لے گئے جہاں زائرین کا بہت بڑا مجمع تھا۔ پارک کے اندر تقریباً ایک ہزار آدمی تھے۔ حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب نے فرمایا کہ ڈربن کی تاریخ میں پارک میں مسلمانوں کا اتنا بڑا مجمع کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ حافظ ضیاء الرحمٰن صاحب امریکی کے سہارے کچھ دیر چہل قدمی فرمانے کے بعد حضرت اقدس آرام دہ کرسی پر تشریف فرما ہوئے جس پر نرم گدّے لگادیئےگئے تھے اور سامنے قالینوں پر پورا مجمع بیٹھ گیا، موسم میں خوشگوار خنکی تھی اور ہوا بھی نرم سیرتھی۔منہ پر تعریف کے متعلق حدیث کی تشریح ارشاد فرمایا کہحدیث پاک میں ہے: اِذَا مُدِحَ الْمُؤْمِنُ فِیْ وَجْھِہٖ رَبَا الْاِیْمَانُ فِیْ قَلْبِہٖ؎ جب مومنِ کامل کی تعریف کی جاتی ہے تو اس کا ایمان بڑھ جاتا ہے ۔ چوں کہ اس کا ایمان کامل ہوتا ہے تو تعریف سے اس کے ایمان میں ترقی ہوتی ہے ۔ وہ اپنی تعریف کو اللہ کی تعریف سمجھتا ہے ، اپنی تعریف نہیں سمجھتا ۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ تعریف کی صرف چار قسمیں ہیں ، پانچویں کوئی قسم نہیں ہے اور چاروں اللہ کے لیے خاص ہیں۔ تعریف کی قسمیں یہ ہیں ۔۱)بندہ بندے کی تعریف کرے۔ ۲)بندہ اللہ کی تعریف کرے ۔۳) اللہ بندے کی تعریف کرے۔۴) اللہ خود اپنی تعریف کرے۔ اَلْحَمْدُلِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ سب تعریفیں اللہ کے لیے خاص ہیں۔ ------------------------------