ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
نافرمان ہوجائے گا۔ پھر جمعہ فرض کردیا کہ صالحین کی اور بڑی جماعت ملے، پھر عیدین کی جماعت واجب کردی تاکہ اور بڑی جماعت ملے اور حج و عمرہ میں بین الاقوامی عاشقوں سے ملو۔ یہ تو دنیا کا حال ہے کہ صالحین سے ملتے رہو، لیکن جنت میں صالحین کی صحبت کو جنت پر مقدم فرمایا فَادۡخُلِیۡ فِیۡ عِبٰدِیۡ پہلے میرے خاص بندوں سے ملاقات کرو وَادۡخُلِیۡ جَنَّتِیۡ؎ بعد میں جنت کی نعمتوں سے استفادہ کرنا۔ میرے خاص بندے جنت سے افضل ہیں۔ عِبٰدِیۡمیں یائے نسبتی لگی ہوئی ہے کہ یہ میرے خاص ہیں کیوں کہ دنیا میں یہ کسی کے نہ ہوئے، نفس کے نہیں ہوئے، شیطان کے نہیں ہوئے، معاشرہ کے نہیں ہوئے، میرے بن کے رہے تو ان کو میں کیوں نہ کہوں کہ یہ میرے خاص ہیں۔ لہٰذا فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیۡپہلے میرے مقبولین سے ملاقات کرو وَادْخُلِیْ جَنَّتِیْ جنت بعد میں ہے۔ جب میرے خاص بندوں سے مل چکو پھر جنت کی نعمتوں کے مزے اُڑاؤ، میرے خاص بندے جنت سے افضل ہیں کیوں کہ وہ اللہ کو لیے ہوئے ہیں، جنت کی نعمتوں کا پیدا کرنے والا ان کے دل میں ہے تو ان سے ملاقات گویا میری ملاقات ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جنت مکان ہے اور اہلِ جنت اس کے مکین ہیں اورمکین افضل ہوتا ہے مکان سے۔ اس سے دنیا اور آخرت دونوں جہاں میں اہل اللہ کی صحبت کی اہمیت ظاہر ہے۔اللہ تعالیٰ کی شانِ یکتائی اور بے مثل محبوبیت ارشاد فرمایا کہاللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی پیارا نہیں ہے ۔ بیوی بچے سب کچھ ہیں مگر سب سے پیارا اللہ ہے، اللہ تعالیٰ کی ذات سب سے پیاری ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کچھ نہیں تھا تب بھی اللہ تھا اس لیے اللہ تعالیٰ کی محبت کی شراب ازلی اور ابدی ہے اور جنت ابدی تو ہے مگر ازلی نہیں ہے۔ نہیں تھی پھر اللہ نے پیدا کی اور اب کبھی فنا نہیں ہوگی اس لیے ازلیت کی مٹھاس سے وہ محروم ہے، شانِ ازلیت صرف اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہے لہٰذا جب جنت میں اللہ تعالیٰ کا دیدار ہوگا تو ٹکٹکی باندھ کر ------------------------------