ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
چمک ہوتی ہے اور وہ جب دینی گفتگو کرتے ہیں تو اس میں اﷲ اثر ڈال دیتا ہے اور جو نظر خراب کرتے ہیں ان کی نہ آنکھوں میں چمک ہوتی ہے نہ چہرہ پر نور ہوتا ہے، چہرہ پر لعنتی آثار ہوتے ہیں۔ تو میرے دوستو! میں کہتا ہوں کہ اگر نہ دیکھو گے تو کیا نقصان ہوگا اور دیکھنے سے کیا ملے گا؟ دیکھنے سے کچھ نہیں ملتا؟ کیا دیکھنے سے وہ تمہیں مل جا تی ہے؟مجلس برمکان مولانا رشید صاحب بمقام لوساکا سیر کے لیے جانے سے پہلے جنو بی افریقہ سے ساتھ آنے والے علماء مولانا منصور الحق صاحب، مولانا عبد الحمید صاحب، شیخ الحدیث مولانا ہارون صاحب اور زمبیا کے مقامی علماء سے فرمایا کہ وضو کے بعد کی مسنون دعااَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ؎ کا کیا راز ہے؟ ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ وضو ظاہری اعضاء کو دھونے کا نام ہے تو گویا اس دعا میں بندہ کہہ رہا ہے کہ اے اﷲ! جہاں تک میرا ہاتھ پہنچا وہاں تک میں نے دھولیا لیکن دل تک میرا ہاتھ نہیں پہنچ سکتا ہے، دل تک آپ کا ہاتھ پہنچا ہوا ہے لہٰذا آپ مجھے تَوَّابِیْنَ بنا دیجیے یعنی توبہ کی توفیق دے کر میرے دل کو آپ پاک کر دیجیے اور مُتَطَہِّرِیْنَ اس لیے فرمایا کہ یہ بابِ تفعُّل ہے جس میں خاصیت تکلف کی ہے یعنی اگر ہماری طبیعت پاکیزہ نہ ہو تو بہ تکلف ہم اس کو پاکیزہ کرلیں، اپنی فطرت اور عادت کے خلاف بہ تکلف اپنے آپ کو پاک رکھیں اور اس میں تکلیف اٹھائیں اور تکلیف اٹھا کر پاکیزہ رہیں۔ توابین کے معنیٰرَجَّاعِیْنَ کے ہیں اور ملا علی قاری لکھتے ہیں کہ رجو ع کی تین قسمیں ہیں: ۱) اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْمَعْصِیَۃِ اِلَی الطَّاعَۃِ (نا فرمانی سے فرماں برداری کی طرف لو ٹ آنا ) ۲) اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْغَفْلَۃِ اِلَی الذِّکْرِ ( غفلت سے ذکر کی طرف لوٹ آنا ) ۳) اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْغَیْبَۃِ اِلَی الْحُضُوْرِ؎ ( عدم حضور ی سے حضوری کی طرف لو ٹ آنا) اﷲ تعالیٰ قرآن پاک میں ار شاد فرما تے ہیں وَیُحِبُّ الْمُتَطَہِّرِیْنَ ہم ان کو ------------------------------