ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
خدمت عزیز ہے۔ اگر میں نے یہ شادی کرلی تو میں مجلس میں دین کی بات سنا رہاہوں گا کہ تم آؤ گے کہ آپ کے بیٹے کو ڈایئریا ہوگیا ہے اس کو ڈاکٹر کے ہاں لے کر جایئے تو آپ ہم سے اس کام کو چھین لیں گے۔ اب ہم کو یہی کام عزیز ہے۔ اگر نوجوان لڑکیاں مفت میں ملیں، گفٹ میں ملیں تب بھی میں (Reject) کردوں گا ان شاء اﷲتعالیٰ! کیوں کہ یہ مزہ جو ہے اﷲتعالیٰ کے ذکر کا، فکرکا، دین کی اشاعت کا اس کا کوئی مثل نہیں۔ اب سمجھ لو کہ اس وقت مجھے کیا نشہ آیا، سلطنت بھی اگر ہو تو قربان کردی جائے، اس مزہ کے سامنے تو سلطنت کی کوئی قیمت نہیں۔اہل اﷲ کا ادب حضرت تھانوی رحمۃاﷲعلیہ نے فرمایا کہ میں نے اﷲ اﷲ کرنے والوں کا ہمیشہ ادب کیا ہے کبھی ان کی شان میں بے ادبی نہیں کی خواہ وہ کسی مسلک کے ہوں جبکہ میں کیڑے نکالنا خوب جانتاہوں، لیکن جو بھی اﷲ اﷲ کرتا ہے ان کے بارے میں میں زبان خاموش رکھتاہوں۔ اﷲ اﷲ کرنے والوں سے میں ڈرتا ہوں کہ ان کا نام بہت بڑا نام ہے۔ اپنا نام لینے والوں پر نہ جانے وہ کب فضل فرمادیں اور ان کی خطاؤں کو معاف فرمادیں اور ہدایت کا فیصلہ فرمادیں۔سلوک کا حاصل ارشاد فرمایا کہسلوک کا حاصل اپنی تمناؤں کا خون پینا ہے۔ جو لوگ اپنی حرام تمناؤں کا خون پیتے ہیں، اﷲکو راضی رکھتے ہیں، اپنی خواہش کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں اور اﷲ کی رضا کو آگے رکھتے ہیں وہ جدھر سے گزرتے ہیں اﷲکی خوشبوآتی ہے۔ وہی اﷲکے راستہ کے شیر ہیں۔ جس شخص کو یہ حوصلہ نہ ہو وہ ہیجڑا ہے، لومڑی ہے، شیر نہیں ہے، اﷲکا راستہ شیر بننے سے طے ہوتاہے، دانت پیس کر نفس پر حملہ کردو، نفس کی بری خواہش کو ہرگز نہ پوری کرو، کہہ دو کہ جیسے شیر خون پیتا ہے، اے نفس ہم تیرا خون پی لیں گے اور خونِ ارماں کیا ہے؟ نظر کی حفاظت میں غم برداشت کرنا اور دل میں گندے خیالات نہ پکانا، ماضی کے گناہوں کو یاد کرکے لطف نہ لینا، سلوک میں یہ دو