ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
تلاش کر لیتا ہے، ہمارا رزق باطنی بھی ہمیں اسی طرح تلا ش کر لے کہ خواہ ہم کہیں بھی ہوں اور آپ کی فرماں برداری میں کتنے ہی سست اور کاہل ہوں لیکن اتبا عِ حق کا رزق آپ ہماری روح میں داخل کر دیجیے ۔ اسی طرح باطل سے اجتناب کی تو فیق بھی بصورتِ رزق دے دے کہ جس معصیت اور گناہ کے نرغہ میں ہم کہیں بھی پھنسے ہوئے ہوں اُس سے بچنے کی توفیق کا رزقِ روحانی ہمیں پہنچ جائے پس اے خدا ہمیں موت نہ آئے حَتّٰی تَسْتَکْمِلَ رِزْقَھَا؎جب تک ہمارا نفس اتباعِ حق اور اجتناب عنِ الباطل کا رزقِ روحانی مکمل حاصل نہ کر لے ۔ مولانا منصور الحق صاحب جو محدِّثِ کبیر حضرت مولانا یوسف بنوری صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے شاگرد ہیں انہوں نے عرض کیا کہ آپ کی تقریر سے طبیعت پھڑک گئی اور اس ایک تقریر ہی سے ہمارا یہاں آنا اور سفر کرنا وصول ہوگیا۔ حضرت احا دیث کی جو شرح آپ فرما تے ہیں حضرت کی عمر اﷲ دراز فرمائے اور مکمل صحت عطا فرمائے میرا دل چاہتا ہے کہ پوری حدیثیں حضرت والا آپ سے دوبارہ پڑھوں۔ حضرت والا نے فرمایاکہ میری یہ تشریح سن کر اسپنگو بیچ کے شیخ الحدیث مولانا ہا رون نے بھی کہا تھا کہ میں حدیث پڑھا تا ہوں اور بہت چو ٹی کے اساتذہ سے حدیث پڑھی ہے لیکن کسی استاذ سے ایسا مضمون نہیں سنا اور نہ کسی کتاب میں دیکھا مگر اب آپ سے سن رہا ہوں اور دل قبول کر رہا ہے کہ بہت عجیب و غریب بات ہے۔ ۱۵؍صفر المظفر ۱۴۲۳ھ بمطابق ۲۷؍اپریل بروز ہفتہ بعد نمازِ فجربوقتِ سیرMetro Spot Clubکے میدان میں ارشاد فرمایا کہجو اِن حسین عور توں سے نظر بچاتا ہے تو وہ عور ت بھی سو چتی ہے کہ سب تو مجھے دیکھ کر للچا رہے ہیں لیکن کیا بات ہے کہ یہ شخص مجھے خاطر میں ہی نہیں لا رہا ہے، میری طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا۔ معلوم ہوتا ہے کہ کوئی اعلیٰ چیز پا رہا ہے جس کے سامنے میرا حسن اس کی نظر میں ہیچ ہے۔ یہ اﷲ کو پا رہا ہے اس لیے ------------------------------