ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
حضرت والا نے اپنی نعت پڑھنے کے لیے فرمایا۔ جب احقر نے یہ شعر پڑھا ؎ گر نہ صَلِّ علیٰ ہو زباں پر کیا اثر ہوگا آہ و فغاں میں توحضرت والا نے فرمایا کہ صرف آہ وفغاں اور رونے سے کام نہیں بنے گا، کتنا ہی روؤ مگر دعا کی درخواست آسمان کے اوپر نہیں جائے گی بغیر درود شریف کے۔ رونا کب مقبول ہے؟ جب درود شریف کے ساتھ اپنے آنسوؤں کو بھیجو، اپنے آنسوؤں کو درود شریف کےساتھ ملا کر بھیجو تو پھر وہ قبول ہوجائیں گے ورنہ چلاتے رہو، روتے رہو کچھ قبول نہیں ہے، اس لیے یاد رکھو کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم خالی توحید سے نجات پاجائیں گے ان کا یہ خیال باطل ہے۔ اگر کروڑوں سال لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُپڑھتے رہیں لیکن جب تک مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ نہ ملائیں گے یعنی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم پر جب تک ایمان نہ لائیں گے تو مقبول نہیں ہوں گے، اﷲ کے پیارے نہیں بنیں گے چاہے ساری عمرلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ پڑھتے رہیں۔ توحید کامل ہوتی ہے عشقِ رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے۔عشقِ رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم توحید کا جز ہے۔ اگر کوئی شخص دریا کا دریا رولے اور درود نہ پڑھے، رسالت پر ایمان نہ لائے اس کا دریا کا دریا رونا بے کار ہے اورتوحید اور رسالت پر ایمان کے ساتھ ایک قطرہ آنسو بھی قبول ہے۔ اس کو خوب سمجھ لیجیے، خوب سمجھ لیجیے۔ آج صبح ری یونین سے نوحضرات اور انگلینڈ سے تین حضرات حضرتِ اقدس کی زیارت کے لیے جنوبی افریقہ پہنچے تھے جو رات بارہ بجے بوٹسوانا پہنچے۔ ۳؍صفر المظفر۱۴۲۳ھ مطابق ۱۵؍ اپریل ۲۰۰۲ء بروز دو شنبہمجلس بر مکان شمسی صاحب (بوٹسوانا) آج صبح کی سیر کے بعد حضرت والا دام ظلہم العالی شمسی صاحب کے مکان پر تشریف لے گئے اور ناشتہ کے بعد کچھ دیر اپنے ارشادات سے مستفیض فرمایا۔