ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
بعد میں مجالست ہے، پھر اس کے بعد مزاورت ہے کہ ایک دوسرے کی زیارت بھی کرتے ہیں اور اس کے بعد ہے کہ ایک دوسرے پر خرچ بھی کرتے ہیں۔ دوسری روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا بِجَلَالِیْ کہ میرے جلال، عظمت اور بزرگی کی وجہ سے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ ملا علی قاری نے اِشکال کیا کہ بِجَمَالِیْ کیوں نہیں فرمایا؟ تو فرمایا کہ کتنے لوگ پھر جمال کی وجہ سے نفسانی محبت میں مبتلا ہوجاتے اس لیے بِجَلَالِیْ کی قید لگادی کہ صوفیا پاکیزہ ہوتے ہیں اِنَّھُمْ مُنَزَّھُوْنَ عَنْ شَائِبَۃِ النَّفْسِ؎ وہ شائبہ نفس سے بھی محفوظ رہتے ہیں، کسی سے اس کے حسن و جمال کی وجہ سے محبت نہیں کرتے اس لیے بِجَمَالِیْ نہیں فرمایا بِجَلَالِیْ فرمایا کہ میری عظمت باعث ہو محبت کا، میری عظمت سببِ محبت ہو ، حسنِ ظاہری سبب نہ ہو۔ بِجَمَالِیْ اگر ہوتا تو لوگ انگریزوں سے مرید ہوجاتے کہ جب ظاہر کی چمڑی اتنی سفید ہے تو باطن کتنا سفید ہوگا، مگر اس کا عکس ہے کہ دل کفر سے کالا ہے اور کھال اُجلی ہے۔ لیکن یہ ضروری نہیں کہ کسی اللہ والے سے محبت کا سبب صرف جمال ہو جیسے حضرت مظہر جانِ جاناں رحمۃ اﷲ علیہ بہت حسین تھے۔ ایک بڈھے نے ان سے بیعت کی جس کی عمر اسی برس تھی اور حضرت مظہر جان جاناں چالیس سال کے تھے تو لوگوں نے بدنام کیا کہ آپ کو کوئی بوڑھا پیر نہیں ملا تھا، معلوم ہوتا ہے کہ آپ حسن پرست ہیں تو اس نے کہا ؎ جس کے دردِ دل میں کچھ تاثیر ہے گر جواں بھی ہے تو میرا پیر ہےمجلس بعد مغرب برمکان یوسف ڈیسائی صاحب (اسٹینگر) صالحین کی صحبت کی اہمیت ارشاد فرمایا کہصالحین کی صحبت اللہ تعالیٰ کو اتنی محبوب ہے کہ پانچ وقت کی جماعت واجب کردی اگر کوئی مسجد میں جماعت سے نماز نہ پڑھے تو فاسق اور ------------------------------