ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
محبت کا صحیح استعمال حضرت والا کے خاص احباب میں سے ایک صاحب جن کا نام محبوب ہے کراچی سے پہنچے تو ان کو دیکھ کر فرمایا ؎ بہارو پھول برساؤ مرا محبوب آیا ہے ملاوی میں مولانا ایوب سورتی لندن سے میری محبت میں آئے تھے۔ صبح کی سیر کے وقت درختوں کے پاس موٹر گزری تو زمین پر اتنے پھول گرے تھے کہ زمین نظر نہیں آرہی تھی، گل پوش تھی تو میں نے مولانا ایوب کے لیے کہا کہ ؎ بہارو پھول برساؤ مرا محبوب آیا ہے مولانا ایوب اور محبوب کو دیکھیے تو سمجھ لیجیے کہ یہ کیسے محبوب ہیں، جسم کے اعتبار سے نہیں روحانیت کے اعتبار سے محبوب ہیں۔ اہلِ دنیا جن اشعار کو مجازی فانی محبوبوں کے لیے استعمال کرتے ہیں وہی اشعار میں اﷲ والے دوستوں کے لیے استعمال کرتا ہوں۔ محبت کے مادّہ کو غلط استعمال کرو تو محبوبانِ مجازی پر فدا ہونے لگتاہے اور صحیح استعمال کرو تو اﷲ پر اور اﷲ والوں پر فدا ہوتا ہے۔غیر اﷲ عذابِ الٰہی ہے اس کے بعد حضرت والا نے مولانا منصور الحق صاحب سے اشعار سنانے کے لیے فرمایا۔ مولانا اشعار سنانے لگے اور جب یہ شعر پڑھا ؎ عشقِ لیلیٰ سے توبہ کرو تم عشقِ لیلیٰ عذابِ خدا ہے تو حضرت والا دامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے اﷲ کو چھوڑ کر غیر اﷲ کی طرف توجہ کی تو اس کی توجہ خود معذب ہوگئی اور انسان کا حسن بدلتا رہتا ہے، جب حسینوں کا حسن بگڑ جاتا ہے، جغرافیہ بدل جاتا ہے تو اپنی حماقتوں پر تعجب کرتا ہے، اس لیے جب غیر اﷲ کی طرف توجہ ہو تو سمجھیے کہ اب حماقت کی ابتدا ہوگئی اس لیے غیر اﷲ کی طرف لاکھ کشش ہو بس مجاہدہ کرو۔