ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
ستر کے متعلق ایک دلچسپ حکیمانہ جواب ارشاد فرمایا کہ ایک صاحب نے مجھ سے ہردوئی میں پوچھاکہ ناف سے نیچے گھٹنہ تک چھپانا کیوں فرض ہے ؟جبکہ اصل ستر کو چھپانے کے لیے تو ایک لنگوٹی بھی کافی تھی۔ میں نے جواب دیا کہ جہاں فوجی افسر رہتے ہیں وہاں دور دور تک تار لگا دیئے جاتے ہیں تاکہ کوئی دشمن فوجی افسر کو نقصان نہ پہنچادے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ہمارے فوجی افسر کا انتظام کیا کہ ناف سے گھٹنے تک حفاظت رہے اور کوئی نقصان نہ پہنچا سکے یعنی کھلی ہوئی ستر دیکھ کر شہوانی ہیجان نہ پیدا ہو اور معصیت میں مبتلا ہو کر آخرت کا نقصان نہ کر بیٹھے۔(ترجمہ از مولانا منصورالحق صاحب )ہجرت سے صحبتِ اہل اللہ پر عجیب استدلال ارشاد فرمایا کہہجرت کا حکم تمام صحابہ کو دیا گیاکہ جہاں میرا نبی جارہا ہےتم سب وہاں جاؤ، کعبہ سے مت چپکے رہو۔ کعبہ میرا گھر ضرور ہے، اس کا طواف ضروری ہے مگر اللہ تم کو میرے نبی سے ملے گا لہٰذا جہاں میرا نبی جارہا ہے تم بھی چلے جاؤ اورکسی صحابی کو اجازت نہیں ملی کہ کعبہ میں رہ جائے اس سے سبق ملا کہ اہل اللہ کی صحبت بہت ضروری ہے۔ فرض حج اور دوسرے واجبات کے بعد صحبت اہل اللہ بہت ضروری ہے، اللہ والوں سے چپکے رہو، جیسے چھوٹا بچہ ماں سے چپکا ہوا دودھ پیتا رہتا ہے۔ میرے شیخ حضرت شاہ عبد الغنی صاحب نے فرمایا تھا کہ اختر میرے پیچھے اس طرح رہتا ہے جیسے دودھ پیتا بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے ۔ہجرت کے بعض اہم اسرار بتایئے!کعبہ کتنا اہم ہے؟جو اللہ کا گھر ہے اس کی اہمیت کا کیا کہنا مگر ہجرت کا حکم دے کر بتا دیا کہ میرے رسول کو کعبہ سے زیادہ اہم سمجھو، میرے رسول کے ساتھ جاؤ، وہیں تم کو اللہ ملے گا، یہاں تم کو گھر ملے گا اور میرے نبی سے تمہیں گھر والا ملے گا۔ کتنا فرق ہوگیا؟