ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
حفاظتِ نظر حفاظتِ قلب کاذریعہ ہے ارشاد فرمایا کہجو آنکھوں کو بچالے تو دل کا بچانا آسان ہے کیوں کہ دل آنکھ کے تابع ہے۔ جب آنکھ سے بدنگاہی کرتا ہے تب دل گندا ہوتا ہے اور گندے خیالات آنے شروع ہوجاتے ہیں، جو آنکھ بچالے گا اس کا دل بھی پاک رہے گا۔ دل اللہ کا گھر ہے اگر تم کسی کو مہمان بنانا چاہتے ہو تو کیا اس کوگندی جگہ ٹھہراتے ہو جہاں بلی کتے کا گو ہو یا مردے لیٹے ہوں؟ جہاں کہیں مردہ لیٹا ہوتا ہے تو تم بھی پسند نہیں کرتے کہ وہاں کھانا کھاؤ۔ یہ دل اللہ کا گھر ہے اور ان ہی کا بنایا ہوا ہے اور تم نے مُردوں کی محبت سے اس کو ناپاک کردیا تو اللہ پاک ہے وہ ناپاک گھرمیں نہیں آتا۔ لہٰذا دل کو پاک رکھو اور سکھ کی نیند سوؤ، گناہوں سے بچو اور چین سے رہو۔ سکھ کی نیند سوؤ، نہ ویلیم فائیو کی ضرورت ہے نہ ویلیم ٹین کی ضرورت ہے، جو اللہ کو راضی رکھتا ہے چین سے رہتا ہے ۔نسخۂولایت ارشاد فرمایا کہ چار باتوں پر جو عمل کرلے گا ان شاء اللہ! ولی اللہ ہو کے مرے گا، ولی اللہ ہوئے بغیر نہیں مرے گا۔ ان میں دو اسٹرکچر (Structure) اور دوفنشنگ (Finishing)ہیں ۔ اسٹرکچر کیا ہے؟ ایک مشت داڑھی رکھنا اور ٹخنہ کھول کے رکھنا اور فنشنگ ہے نظر کی حفاظت اور دل کی حفاظت۔ داڑھی کا اور ٹخنہ کھولنے کا حکم عورتوں کے لیے نہیں ہے مگر آج کل کراچی میں عورتیں درزی سے کہتی ہیں کہ ُملاّکٹ شلوار بناؤ۔ جنہیں ٹخنہ چھپانے کا حکم ہے وہ کھول رہی ہیں اور جنہیں ٹخنہ کھولنے کا حکم ہے وہ چھپارہے ہیں۔ اسی طرح داڑھی عورتوں کے لیے نہیں ہے اس لیے ان کے نکلتی ہی نہیں مگر ایک بات ہے کہ داڑھی رکھنے کا ثواب ان کو مل سکتا ہے۔ کیسے؟ اگر وہ اپنے مردوں سے کہہ دیں کہ تمہارا داڑھی منڈانا مجھے بہت برا معلوم ہوتا ہے تو عورت کی بات کا بہت زیادہ اثر پڑے گا۔ مولویوں کی چار گھنٹے کی تقریر اور عورت کا ایک جملہ برابر ہے۔ اگروہ کہہ دے کہ داڑھی منڈانے سے تم بندر معلوم ہوتے ہو، شیرنی معلوم ہوتے ہو، شیر نہیں معلوم ہوتے تو کسی عورت کے بار بار کہنے سے اگر کسی مرد نے داڑھی رکھ لی تو اس عورت کو داڑھی رکھنے کا ثواب مل جائے گا، ایک سنت کو زندہ کرنے کا ثواب مل جائے گا۔