ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
وجہ سے تقریباً چار گھنٹے لگ جائیں گے جس سے حضرت والا کو کافی تعب ہوگا۔ اس سے بہتر ہے کہ بذریعہ کار سفر کیا جائے جو رسٹن برگ سے تقریباً دو گھنٹہ کا ہے اور آزاد ول سے رسٹن برگ کا سفر ایک گھنٹے کا ہے جہا ں پہنچ کر ایک دن حضرت والا آرام فرمائیں اور اگلے دن بوٹسواناکا سفر ہو۔ چناں چہ آج صبح رسٹن برگ کے لیے روانگی ہوئی اور یوسف حافظ جی صاحب کے یہاں حضرت والا نے قیام فرمایا۔مجلس بعد عصر برمکان یوسف حافظ جی(رسٹن برگ) ارشاد فرمایا کہ جو لوگ بد نظری کرتے ہیں ان کا حافظہ کمزور ہوجاتا ہے۔ یہ ایک نقصان ہوا اور دوسرا نقصان یہ ہے کہ دل بھی کمزور ہوجاتا ہے، اُس معشوق کو لینا چاہتا ہے، حسن کش کرتا ہے اور اﷲ کا حکم مکش کرتا ہے تو کش مکش میں جو چیز ہوگی وہ کمزور نہ ہوگی؟ کش مکش میں دل رہے گا تو دل میں انجائنا نہ ہوگا؟ لکھنؤ کے مولاناسلمان صاحب، جو مولانا علی میاں رحمۃ اﷲ علیہ کے رشتہ دار ہیں کراچی آئے تھے، میں نے کہا ایک شعر سن لیجیے، شعر سن کر وہ بہت محظوظ ہوئے ؎ ایک سلمیٰ چاہیے سلمان کو دل نہ دینا چاہیے انجان کو ورنہ انجائنا ہوجائے گا، انجان کو دل دو گے تو انجائنا ہوجائے گا، بدنظری سے اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں، سارا جسم کمزور ہوجاتا ہے، ایک نہ ملنے والی چیز کو دیکھنا اور ہائے ہائے کرنا اعصاب کو توڑ دیتا ہے اور بدنظری سے ہائے ہائے ہی ملتی ہے کہ بھائی کیا بتائیں، ماں باپ نے معلوم نہیں کس نمبر کا چشمہ لگا کر میری بیوی کا انتخاب کیا تھا۔ یہ ہائے ہائے بھی ہوئی، ناشکری بھی ہوئی، ماں باپ سے بدگمانی ہوئی اور اگر نظر کی حفاظت کی جائے تو اپنی چٹنی روٹی بھی پلاؤ معلوم ہوگی۔ جو لوگ نظر کی حفاظت کرتے ہیں ان کو اپنی بیوی سے بہت محبت ہوتی ہے کیوں کہ لے دے کے ایک ہی تو ہے اور کہاں جائیں گے اس لیے ان کا وہی پلاؤ قورمہ ہے بس نظر بچالینے میں فائدہ ہی فائدہ ہے۔ اﷲ کا ہر قانون ہمارے لیے سو فیصد مفید ہے۔