ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
وزیراعظم نے کہا کہ جہاں پناہ اگر جان کی امان پاؤں تو ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں۔ بادشاہ نے کہا کہ اجازت ہے پوچھو، وزیر نے کہا کہ آپ سات پشت کے خاندانی فقیر ہیں، آپ رات کو فقیر سوئے اور صبح آپ کو بادشاہ بنادیاگیا مگر یہ آدابِ شاہی آپ نے کہاں سے سیکھے؟ اس نے کہا کہ جو اﷲمجھ جیسے فقیر کو بادشاہ بنا سکتاہے وہ آدابِ شاہی بھی سِکھا سکتا ہے، جو اﷲ سات پشت کے فقیر کو سلطنت دے سکتاہے وہ آدابِ سلطنت بھی سکھا سکتاہے۔ وہ لوگ سمجھ گئے کہ واقعی بات یہی ہے، جس نے کبھی تھانیدار کو بھی نہیں دیکھاتھا وہ شاہی فیصلے صحیح کرے یہ اﷲکی قدرت ہے۔ وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرُ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھتاہے، فقیر کو بادشاہ بناسکتاہے، بادشاہ کو فقیر کرسکتا ہے۔حیات پر موت کی تقدیم کی وجہ اَلَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَیٰوۃَ جس نے موت کو پیدا کیا اور زندگی کو بھی، تو میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب نے اس آیت کو جب پڑھایا تو فرمایا کہ حکیم اختر یہ بتاؤ کہ اﷲتعالیٰ پہلے زندگی دیتاہے، بعد میں موت دیتاہے لیکن اس آیت میں فرما رہے ہیں کہ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَیٰوۃَ جس نے موت کو پیدا کیا اور زندگی کو۔ یہ کیا ماجرا ہے کہ موت کا ذکر پہلے ہورہاہے اور حیات کا ذکر بعد میں۔ توفرمایا کہ بات یہ ہے کہ جو شخص موت کو یاد رکھتاہے اس کی زندگی زندگی ہوتی ہے اور جو جانور کی طرح کھاتا ہے اور ہگتاہے، اس کو پتا ہی نہیں ہے کہ ہم کس لیے پیدا ہوئے ہیں، بس رات میں کھا لیا اور صبح لیٹرین میں جمع کردیا، اس کی زندگی زندگی کہلانے کی مستحق نہیں۔ جو موت کو یاد رکھتا ہے وہ سمجھتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے ہم کو کس لیے پیدا کیا ہے، میری زندگی کا مقصد کیا ہے، وہ غور کرتا ہے، زمین و آسمان دیکھتا ہے، سورج و چاند دیکھتا ہے تو سمجھتا ہے کہ یہ ساری چیزیں ہمارے لیے پیدا کی گئی ہیں، سورج اور چاند کا فائدہ انسان کو پہنچتا ہے، آسمان اور زمین کی گردش کا فائدہ انسان کو پہنچتا ہے، رات اور دن کے آنے جانے میں انسان کو فائدہ پہنچتاہے تو سمجھ جاتاہے کہ ہمارے لیے ساری دنیا ہے اور ہم دنیا کے پیدا کرنے والے کے لیے ہیں۔ آسمان، زمین، سورج اور چاند سب ہماری خدمت میں لگے ہیں لیکن