ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
جنوبی افریقہ سے تین حضرات کی کراچی آمد سفر کی منظوری کی اطلاع فون پرمولانا عبدالحمید صاحب دامت برکاتہم کو ہوگئی تھی۔ مولانا نے اپنے تین خاص احباب کو حضرت والا کی ہمراہی کے لیے کراچی بھیجا جن میں جناب یوسف ڈیسائی صاحب نے تمام انتظامات و اخراجاتِ سفرقبول کرنے کی درخواست اپنے شیخ مولانا عبدالحمید صاحب سے کی تھی جس کو مولانا نے قبول فرمایا۔ جناب یوسف ڈیسائی مع اپنے دوساتھیوں کے یکم اپریل ۲۰۰۲ء بروز دوشنبہ کراچی پہنچے اوراگلے دن صبح ویزا لینے کے لیے اسلام آباد روانہ ہوئے اور الحمدﷲاگلے دن ویزا مل گیا۔ لہٰذا ۲۱؍محرم الحرام۱۴۲۳ھ مطابق۵؍اپریل۲۰۰۲ء بروز جمعہ سفر کا نظم طے ہوگیا۔ حضرت والاکے ساتھ حضرت والاکے خدّام حافظ ضیاء الرحمٰن صاحب امریکی،مطہر محمود صاحب لاہوری اور احقر راقم الحروف تھا۔ جناب شمیم احمد صاحب، سید واثق حسین صاحب اور رضی الدین صاحب بھی ساتھ تھے۔ ان تینوں حضرات نے حضرت والا کے ہمراہ سفر کی اجازت چاہی تھی جو حضرت والا نے منظور فرمالی تھی۔کراچی ایئرپورٹ روانگی صبح ساڑھے نوبجے حضرت والا کے ساتھ ہم لوگ ایئرپورٹ روانہ ہوئے۔ ایئرپورٹ پہنچ کرحضرت والا وہیل چیئرپرتشریف فرماہوئے جس کو حافظ ضیاء الرحمٰن صاحب چلارہے تھے۔ کراچی ایئرپورٹ کے فرسٹ کلاس لاؤنج میں حضرت والا نے آرام فرمایا کیوں کہ ابھی پرواز میں دیر تھی۔دبئی ایئرپورٹ پرقیام بارہ بجے کے قریب حضرت والاکے ساتھ ہم لوگ امارات ایئرلائن کے جہاز پر دبئی کے لیے سوار ہوئے اور بارہ بج کر بیس منٹ پر جہاز نے پرواز کی اور پاکستانی وقت کے مطابق سوا دو بجے ہم لوگ دبئی پہنچے جہاں سے جوہانسبرگ کے لیے پرواز صبح چار بجے مقرر