ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ.....الخ کا ایک عجیب تفسیری نکتہ ارشاد فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے: یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ؎ تمہاری آنکھوں کی چوریوں سے اﷲ باخبر ہے اور جو راز تمہارے سینے چھپاتے ہیں ان سے بھی باخبر ہے۔ باخبر ہونا سزا کی دھمکی ہے کہ میں خوب جانتا ہوں تمہارے کرتوت کو، اگر نہ بچو گے تو سزا دوں گا۔ یہ ہیں معنیٰ اس کے کہ خبردار ہوجاؤ میں واقف ہوں، باخبر ہوں تمہاری آنکھوں کی چوریوں سے اور سینے کے رازوں سے ؎ چوریاں آنکھوں کی اور سینوں کے راز جانتا ہے سب کو تو اے بے نیاز بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس زمانہ میں بے پردہ عورتوں کی وجہ سے عریانی کی بہت ہی فراوانی ہے، اب آنکھ بچا کر چلنا بہت مشکل ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر کثرتِ عریانی ہے یعنی عریانی کی فراوانی ہے تو حلوۂ ایمان کی بھی تو فراوانی ہے۔ نظر بچاؤ اور ایمان کا حلوہ کھاؤ۔ اگر دن میں سوبار نظر بچائے گا تو سو بار ایمان کا حلوہ پائے گا، اس کو ایمان کی مٹھاس، ایمان کی حلاوت ملے گی۔ پھر بتائیے ایمان کی مٹھاس کا کتنا اسٹاک اس کے پاس ہوجائے گا اور ایمان کی کتنی مٹھاس دل میں ملے گی اور بد نظری کرنے والے کی صرف آنکھ عارضی مزہ پاتی ہے اور نظر بچانے والے کا دل مزہ پاتا ہے حلاوتِ ایمانی کا۔ اور دل سارے جسم کا ہیڈ کوارٹر ہے، مرکز ہے، جب خون پمپنگ کرتا ہے تو سارے جسم میں خون کے ساتھ اس حلاوتِ ایمانی کو بھی سپلائی کرتا ہے۔ جسم کا کوئی ذرّہ خالی نہیں ہوتا جس میں مزہ نہ ہو۔ سر سے لے کر پیر تک بال بال ایمان کا مزہ پاتا ہے۔ دل کا نور جسم کے ذرّہ ذرّہ میں پھیل جاتا ہے۔ ------------------------------