ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
نہیں معلوم تو اللہ ایسے بندہ سے کتناخوش ہوگا۔ باوجود صدہا ہنراورخوبیوں کے اپنے کو بےقدرسمجھتا ہے۔ بے قدر کا خود کو بے قدر سمجھنا کچھ کمال نہیں،کمال یہ ہے صدہا ہنر ہوتے ہوئے اللہ کے خوف سے خود کو بے قدر سمجھے، یہ خود کو بے قدر سمجھے گا لیکن لوگ اس کو بے قدر نہیں سمجھیں گے، لوگ اور قدر کریں گے۔ مَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ رَفَعَہُ اللہُ؎ تواضع کے بعد لِلہِلگا ہوا ہے جو اللہ کے لیے تواضع کرے گا۔ یہاں لِلہِ کیوں لگایا کیوں کہ بعض لوگ تواضع کرتے ہیں تاکہ میری تعریف ہو کہ بہت متواضع ہیں، یہ تواضع لِلہِنہیں ہے لِلنَّفْسِ ہے۔ ایسی تواضع پر رفعت و بلند ی کا وعدہ نہیں ہے۔ جو اللہ کے لیے تواضع کرے گا اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اللہ اس کو بلندی دے گا۔ یہاں پر ارشاد فرمایا کہ یہ تو میری تقریر ہوگئی حالاں کہ میں آج کل کوئی تقریر نہیں کرتا۔ (اس کے بعد مولانا منصور الحق صاحب نے انگریزی میں ترجمہ کیا۔)ایک عجیب تعلیم فنائیت ترجمہ کے بعد ارشاد فرمایاکہ اچھا ایک بات عرض کرتا ہوں جو سمجھ میں مشکل سے آئے گی۔ لیکن کچھ لوگ سمجھ لیں گے۔ امید ہے کہ میں اس کو آسان کروں گا۔ حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ مسائل السلوک حاشیہ بیان القرآن میں فرماتے ہیں: اِنَّ بَعْضَ الْمُغْتَرِّیْنَ مِنَ الصُّوْفِیَآءِ وَالسَّالِکِیْنَ یُنْسِبُوْنَ کَمَالَاتِھِمْ اِلٰی مُجَاھَدَاتِھِمْ فَھٰذَا عَیْنُ الْکُفْرَانِ بہت سے صوفیاء دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں، وہ اپنے کمالات کو اپنے مجاہدات کا ثمرہ سمجھتے ہیں اور یہ عین نا شکری ہے۔ اب اس میں تو بڑے بڑے لوگ مبتلا ہیں کہ صاحب ہم نے تو بڑے پاپڑ بیلے، اتنے مجاہدات کیے تب یہ نعمت ہم کو ملی ہے لیکن یہ سوچنا چاہیے کہ آپ نے مجاہدات تو کیے لیکن ان مجاہدات کی بعض بے اصولیاں ایسی ------------------------------