ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
کو موزمبیق کی دعوت دیتے تھے لیکن سفر کا اتفاق نہ ہوسکا۔ اس بار حضرت والا نے فرمایا کہ ان شاء اﷲ! اس سال ضرور موزمبیق جائیں گے۔ چناں چہ ۲۰؍صفر المظفر۱۴۲۳ھ مطابق ۲؍مئی ۲۰۰۲ء بروز جمعرات دوپہر کو جوہانسبرگ ایئرپورٹ سے موزمبیق روانگی ہوئی اور تین بجے موزمبیق کے دارالحکومت موپوٹو (Mopotu)آمد ہوئی۔ بعد نمازِ مغرب میزبان مولانا نذیر لونت صاحب کے مکان پر حضرت والا نے عشق و محبت میں ڈوبا ہوا وعظ ’’اﷲ تعالیٰ کا پیغامِ دوستی‘‘ بیان فرمایا اور مولانا موصوف نے پرتگالی زبان میں ترجمہ فرمایا اور اسی سفر میں حضرت والا کے چہرۂ مبارک کی زیارت کرکے مولانا موصوف کا نوجوان عیسائی ڈرائیور حضرت مرشدی مدظلہم العالی کے دستِ مبارک پر مشرف باسلام ہوا۔ یہ وعظ بھی طبع ہوچکا ہے اس لیے یہاں صرف چند اقتباسات پیش کیے جاتے ہیں۔بندوں کے خواب و خیال سے بالا تر نعمت اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو اور دوسری آیت میں ارشاد ہے: اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ کہ میرے اولیاء صرف اہلِ تقویٰ ہیں تو گویا اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے ایمان والو! میرے دوست بن جاؤ، تم تو خواب میں بھی نہیں دیکھ سکتے تھے کہ ہم تمہاری طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے، تم سے دوستی میں پہل کریں گے، تم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہم تم کو اپنا ولی بنانا چاہتے ہیں۔ تمہارے خواب و خیال میں بھی نہیں آسکتا کہ ماں کے حیض اور باپ کی منی سے پیدا کر کے اﷲ تعالیٰ کی اتنی بڑی ذات اُس نطفۂ ناپاک کو اپنا دوست بھی بنا لے! دنیاوی بادشاہ کسی معمولی آدمی کو اپنا دوست کہتے ہوئے شرماتے ہیں کہ یہ ہمارے میل کے نہیں ہیں،ان کی ہماری میچنگ (Matching) نہیں ہے، میں ان کو کیسے اپنا دوست کہوں! مگر میرے اﷲ کی انتہائی مہربانی، انتہائی ذرّہ نوازی، انتہائی