ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
ہوجائے تو اسلام و ایمان و احسان کاملک جو آپ کے قلب میں ہے اس کی حفاظت آنکھوں کی حفاظت اور دل کی حفاظت پر ہے۔ اگر یہ دو حفاظت نہ کی جو میں کہہ رہا ہوں تو واﷲ! کوئی ولی نہیں ہوسکتا۔ یہ دوکام جو کرلے تودوسرے برے کام خود بخود چھوٹ جائیں گے کیوں کہ جوبھینس اٹھالے گا وہ بکری بھی اٹھالے گا۔ دوسرے تمام کام ان کے مقابلے میں بالکل آسان ہیں، نماز، روزہ، ذکر و تلاوت، حج، زکوٰۃ مثبت کام تو آج کل لوگ خوب کرلیتے ہیں لیکن منفی کام ان سے نہیں ہوتا،حالاں کہ منفی کام کے معنیٰ ہیں کہ کام نہیں کرناہے اورکام نہ کرناآسان ہے پھربھی لوگ نہ کرنے والے کام کرکے مشکل میں پڑتے ہیں حالاں کہ گناہ کے کام نہ کرو اور آرام سے رہو۔ ہمارے شیخ حضرت پھولپوری رحمۃاﷲعلیہ فرماتے تھےکہ گناہ چھوڑنا توبہت آسان ہے کیوں کہ ہرگناہ کا نام منکر ہے اور منکر اجنبی کو کہتے ہیں اور اجنبی سے کسی کو اطمینان نہیں ہوتا۔ اگر کسی مال دار کے پاس کوئی اجنبی آکر بیٹھ جائے تو شبہ کرتاہے کہ کہیں یہ جیب کترانہ ہو۔ لہٰذا اجنبی سے لوگ خود کو بچاتے ہیں اوراس کو بھگاتے ہیں لہٰذا گناہ بھی اجنبی ہے، اس کو کیوں نہیں بھگاتے، اس کو بھگانا کچھ مشکل نہیں۔ اور کام کچھ نہیں کرنا، کام نہ کرو اور مزدوری لے لو، اﷲکے سوا کون ایساکریم ہے کہ کام نہ کرکے مزدوری دے اور بڑی بَڑھیا مزدوری دے یعنی حلاوتِ ایمانی۔ بالفاظ دیگر اﷲتعالیٰ خود خوں بہا ہیں، خونِ تمنائے حرام کے خوں بہا میں اﷲتعالیٰ اپنے کوپیش کرتے ہیں۔ ثواب کی لالچ نہیں دی کہ ثواب دیں گے، نہیں ہم خود تمہیں مل جائیں گے، خود اپنی ذات تمہیں دے دیں گے، تمہاری تمناؤں کے خون کا خوں بہامیں ہوں۔ تم اپنے خونِ تمنا کی قیمت تو پہچانوکہ اس خون کے بدلہ میں ہم نے اپنی ذات کو رکھا ہے، تم ناجائز تمناؤں کا خون کرو تو ہم اپنی ذات تم کو پیش کردیں گے۔ حلاوتِ ایمان کس چیز کانام ہے من جملہ اس کے معنیٰ یہی ہیں۔ بس ہماری بہت ضروری گفتگو ہے۔ اگر اس معاملہ میں ہمت سے کام نہ لیاتو پوری زندگی ناقص رہوگے،ناقص رہوگے، ہرگز کمالِ ایمان، اولیائے صدیقین کا ایمان نہیں ملے گا اور ایک تعریف اس ادنیٰ غلام نے کی ہے۔ اولیائے صدیقین کا درجہ نبیّین