ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
تو نہیں تھا لیکن ملاحت غضب کی تھی۔ اس طالبِ علم کو جنات کے بادشاہ نے اٹھوالیا اور اس سے اپنی لڑکی کی شادی کرنی چاہی تو اس طالبِ علم نے کہا کہ ہمارے فقہ میں غیر جنس میں نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ جنوں کے بادشاہ نے مایوس ہو کر اس کو دیوبند واپس پہنچا دیا۔ معلوم ہوا کہ ملاحت اور چیز ہے اور صباحت اور چیز ہے۔ بعض لوگوں کا چہرہ روشن ہوتا ہے مگر نمک بالکل نہیں ہوتا اور بعضے چہرے سانولے ہیں یا کالے ہیں مگر اللہ تعالیٰ نے غضب کی ملاحت ان کو دی ہے۔ تو مسلمان عورتیں ملاحت میں حوروں سے زیادہ ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ اپنی عبادت کا نور ان کے چہروں پر ڈال دے گا۔ انہوں نے جو عبادتیں کی ہیں اس کا نور زیادہ(Extra)ہوگا۔ لیکن حوریں بھی کم نہیں ہوں گی، ان کا ناک نقشہ بھی عظیم الشان ہوگا، لیکن مسلمان عورتیں حوروں سے زیادہ حسین ہوں گی۔ جنت میں مزے ہی مزے اور عیش ہی عیش ہوگا۔ بس چند روز صبر کرلیجیے۔ اگر کوئی شخص کہے کہ میں تو بہت حسین ہوں، میری بیوی اتنی حسین نہیں ہے، ہماری (Matching)نہیں ہوئی، ا س لیے خوشیوں کی چنگ بجانے کا میری زندگی میں موقع نہیں، تو صبر کرو، اللہ کی مرضی پر راضی رہو، چند دن کے بعد مرکے جسم گل جائے گا، پھر اﷲ تعالیٰ دوسرا جسم عطا کریں گے۔ ان چار حکموں پر جو چستی، مستعدی، جواں مردی اور مردانگی کے ساتھ عمل کرے گا، اللہ تعالیٰ کو پاجائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ! اللہ کا ولی ہوجائے گا، ان چار اعمال کی برکت سے پورے دین پر عمل کی توفیق ہوجائے گی، اولیائے صدیقین کی آخری سرحد پر پہنچ جائے گا اور جنت پاجائے گا، اور جنت کی بھی جنت اللہ تعالیٰ کا دیدار ہے۔ اللہ تعالیٰ کے دیدار میں اتنا مزہ ہے کہ جس وقت جنتی اللہ تعالیٰ کا دیدار کریں گے تو کوئی حور یاد نہیں آئے گی، جنت کی کوئی ڈش، کوئی نعمت یاد نہیں آئے گی، کیوں؟ وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نور ازلی اور ابدی ہے یعنی ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا، یہ نشہ کسی چیز میں نہیں ہے کیوں کہ کوئی شے ازلی ابدی نہیں ہے، ازلی ابدی صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ دنیا پہلے نہیں تھی پھر اللہ تعالیٰ نے پیدا کی اور قیامت میں پھر فنا کر دی جائے گی۔ تو دنیا نہ ازلی ہے نہ ابدی، بالکل گھٹیا چیز ہے اس لیے اللہ والے اس کو منہ نہیں لگاتے۔ اب