ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
دی کہ ہمارا رسول بندوں کے نفوس کا تزکیہ کرے گا، ان کی اصلاح کرے گا۔ کعبہ شریف میں ارکانِ حج و عمرہ ادا ہوجائیں گے، ثواب مل جائے گا مگر تم کو اﷲ نہیں ملے گا، اﷲ ہمارے رسول سے ملے گا۔ لہٰذا جہاں میرا رسول (صلی اﷲعلیہ وسلم) جارہا ہے تم سب کے سب وہیں جاؤاور اﷲ کے رسول سے محبت کرنا تمہارے لیے آسان بھی ہے کیوں کہ رسول بصورتِ بشر ہے۔ بباطن نورِ نبوت رکھتا ہے، بظاہر بشر ہے اور تم بھی بشر ہو اور بشر کو بشر چاہیے اس لیے تم سب لوگ میرے نبی کے ساتھ جاؤ، اﷲ کا عشق رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے سیکھو کہ اﷲ پر کیسے مرا جاتا ہے۔ مرنا جینا تم کو میرے رسول سے آئے گا لہٰذا رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ مرو جیو، تمہیں زندگی کا قرینہ آجائے گا، جینے کا قرینہ بھی آجائے گا مرنے کا قرینہ بھی آجائے گا۔ اﷲ کی بندگی اﷲ کا رسول سِکھائے گا۔ اﷲ کے بعد آپ صلی اﷲ علیہ وسلم ہی کا درجہ ہے ؎ بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر خدا کے بعد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی بزر گی ہے اس لیے آپ سے زیادہ کوئی مزاج شناسِ الوہیت بھی نہیں۔ لہٰذا ہمارا رسول ہی ادائے بندگی سِکھائے گا۔ کعبہ سے ادائے بندگی نہیں آئے گی۔ کعبہ خود بندگی نہیں کر سکتا تو وہ کیا بندگی سکھائے گا۔ خدا کا رسول ادائے بندگی سکھاتا ہے کہ اس طرح وضو کرو، اس طرح نماز پڑھو۔ کعبہ شریف نماز نہیں پڑھتا اس لیے اﷲ تعالیٰ نے نماز پڑھنے والے کو بھیجا تاکہ تم کو نماز پڑھنا آ جائے۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ ؎ تم ایسے نماز پڑھو جیسی مجھے پڑ ھتے ہوئے دیکھتے ہو۔ نبی جیسی نماز تم کہاں پڑ ھ سکتے ہو؟ اس لیے اس کی نقل کر لو۔تم نماز کو مقامِ نبو ت سے ادا نہیں کر سکتے کہ میں کیسے سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمکہتا ہوں، کیسے سُبْحانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہتا ہوں، میرے سامنے جو خدا کی عظمت ہوتی ہے وہ تمہارے سامنے کیسے آ سکتی ہے۔ لیکن تم میری نقل کر لو، ------------------------------