ارشادات درد دل |
ہم نوٹ : |
|
بھی پسند کر تے ہیں، جو بہ تکلف اپنے کو پاک کر تے ہیں، پاک کر نے میں تکلیف اٹھاتے ہیں ،فطرت ان کی گناہ پسندی کی ہے لیکن بہ تکلف اس گناہ پسندی سے نفرت کر تے ہیں اور بہ تکلف پاکیزہ رہتے ہیں۔ اسی لیے میں نے کہا تھا کہ جس کو گناہ کی طرف بالکل میلان نہ ہو، حسینوں سے نظر بچانے میں جس کو کوئی تکلیف نہ ہو، وہ انسان نہیں ہے۔ گناہ کی طرف میلان تو ہماری فطرت ہے۔ مجاہدہ کرتے کرتے تکلیف اُٹھاتے اُٹھاتے کسی زمانہ میں اس درجہ مقدس ہو جائے کہ اس کی طبیعت نیکی پر ہی بدل جا ئے تو اور بات ہے۔ مگر گناہ کی طرف میلان ہو پھر جو حسین سامنے آئے جی چاہے کہ اس کو (Use) کرلو مگر اس تقاضے کو اﷲ کے لیے رو کے اور اس پر عمل نہ کرے اور اس تکلیف کو برداشت کرے کہ اے اﷲ میں تمام لعنتی کاموں سے توبہ کرتا ہوں اور ان کے وَساوِس سے بھی آپ کی پناہ چاہتا ہوں تو ایسے بندوں کو جو بہ تکلف گناہوں سے بچتے ہیں اﷲ تعالیٰ محبوب رکھتے ہیں۔ اس کے بعد حضرت والا سیر کے لیے تشریف لے گئے اور Metro Spot کلب میدانLusaka میں حضرت والا کے ارشاد پر مولانا منصور الحق صاحب نے اپنا کلام سنایا۔ آخر میں حضرت والا نے یہ دعا فرمائی کہ اے اﷲ! ہم سب کو جذب فرما لے بلا استحقاق، ہمارا استحقاق نہیں ہے مگر آپ کریم ہیں، بلا استحقاق کرم فرما تے ہیں۔ اے اﷲ! ہم لوگوں کو جذب فرمالے کیوں کہ اپنے دست و بازو ہم بہت آزما چکے ہیں۔ جب اپنی قوت سے مایوسی ہوجائے تو ان کے جذب کو پُکارا جائے کہ اے اﷲ! ہم پر اپنی صفتِ جذب کو ظاہر فرمائیے اور ہم کو اپنا بنالیجیے اور اپنی صفتِ جذب اگر ہم کو نہ دینا ہوتا تو اس کو قرآن پاک میں ظاہر نہ کیا جاتا۔ جو ابّا اپنا خزانہ بچّوں کو بتا دے تو معلوم ہوا کہ وہ بچوں کو دینا چاہتا ہے۔ تو اﷲ تعالیٰ نے بتادیا: اَللہُ یَجۡتَبِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؎ اﷲ جس کو چاہتا ہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔ پس اے اﷲ! اس مَنْ یَّشَآءُمیں ہم سب کو بلااستحقاق داخل کر لے اور جذب کرلے اور دنیا کے سار ے جذّاب سے محفوظ فرمالے۔ پس اس وقت یہی دعا مانگنے کو دل چاہتا ہے۔ ------------------------------